سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انتخابات کےعلاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچا، رکن پاکستان بار کونسل

سپریم کورٹ نے ہمیشہ کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ بند کر دیا، فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں رہے، اشتیاق اے خان— فوٹو: فائل
سپریم کورٹ نے ہمیشہ کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ بند کر دیا، فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں رہے، اشتیاق اے خان— فوٹو: فائل

لاہور : پاکستان بار کونسل کے رکن اشتیاق اے خان نے سپریم کورٹ کےفیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئےانتخابات کےعلاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔

اشتیاق اے خان کے مطابق سپریم کورٹ کا آئین کے آرٹیکل63 اےکی تشریح کا تاریخی فیصلہ ہے، ریفرنس میں منحرف رکن اسمبلی کے ووٹ کو شمار نہ کرنےکی استدعا منظور کرلی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمیشہ کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ بند کر دیا،  آج کےتاریخی فیصلے نے پارلیمانی نظام کی توسیع کردی، آرٹیکل 189 کے تحت انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ فیصلے  پر عمل درآمد کی پابندہے۔

اشتیاق اے خان نے  مزید کہا کہ فیصلے کے بعد حمزہ شہباز  وزیر اعلیٰ  پنجاب نہیں رہے، نئےانتخابات کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔

 منحرف اراکین پارلیمنٹ سے متعلق آرٹیکل 63 اےکی تشریح کے صدارتی ریفرنس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے سنادیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس نمٹایا جاتا ہے، سوال تھا کہ منحرف رکن کا ووٹ شمار ہو یا نہیں، آرٹیکل 63 اے اکیلا پڑھا نہیں جاسکتا، آرٹیکل 63 اے اور آرٹیکل 17سیاسی جماعتوں کےحقوق کے تحفظ کے لیے ہے، سیاسی جماعتوں میں استحکام لازم ہے، انحراف کینسر ہے، انحراف سیاسی جماعتوں کو غیرمستحکم اور پارلیمانی جمہوریت کو ڈی ریل بھی کرسکتاہے، منحرف رکن کا ووٹ شمار نہیں ہوسکتا۔

سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کا سوال واپس بھیج دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ ریفرنس میں انحراف پر نااہلی کا سوال بھی پوچھا گیا، انحراف پر نااہلی کےلیے قانون سازی کا درست وقت یہی ہے، ریفرنس میں پوچھا گیا چوتھا سوال واپس بھیجا جاتا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستیں خارج کردیں اور منحرف ارکا ن تاحیات نا اہلی سے بچ گئے۔

مزید خبریں :