یہ ایف آئی اے کا ریکارڈ بھی ماڈل ٹاؤن لے گئے: شیخ رشید کا ن لیگ پر الزام

ان لوگوں نے تمام کیسز کی فائلوں کو بھی بدلا اور جن لوگوں کے پاس ان کے خاندان کے کیسز تھے ان سب کو ہٹایا: سابق وزیر داخلہ۔ فوٹو: فائل
ان لوگوں نے تمام کیسز کی فائلوں کو بھی بدلا اور جن لوگوں کے پاس ان کے خاندان کے کیسز تھے ان سب کو ہٹایا: سابق وزیر داخلہ۔ فوٹو: فائل

سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے انہیں روک کر تاریخی اور سنہری فیصلہ دیا۔

حکومتی شخصیات سے متعلق اہم کیسز کے تفتیشی افسران کے تقرر و تبادلے سے متعلق از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا انہوں نے تمام کیسز کی فائلوں کو بھی بدلا اور جن لوگوں کے پاس ان کے خاندان کے کیسز تھے ان سب کو ہٹایا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اس حکومت نے آتے ہی ڈی جی ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی کو ہٹایا، یہ نیب کو دھمکا رہے تھے لیکن سپریم کورٹ نے انہیں روک کر تاریخی اور سنہری فیصلہ دیا۔

ان کا کہنا تھا پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ہمیں اس کیس میں دلچسپی نہیں ہے، یہ ہفتہ بڑا اہم ہے، اس ہفتے اہم فیصلے ہوں گے۔

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ای سی ایل سے نام کابینہ کی حتمی منظوری سے نکالا جاتا ہے، دو وزراء اور ایجنسیوں کی رپورٹ مل کر بھی کسی کا نام ای سی ایل سے نکال سکتی، لیکن کابینہ کی منظوری کے بغیر رانا ثناء اللہ نے اپنا اور دیگر لوگوں کا نام ای سی ایل سے نکالا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ذاتی کارکنوں کو پراسیکیوشن میں رکھا ہے، خود کو این آر او دینے کا ان کا 50 سال کا تجربہ ہے، رانا ثناء اللہ ایسی غلطی کریں گے جو ان کے گلے پڑے گی۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کا سارا ریکارڈ یہ لاہور کی دو ماڈل ٹاؤن کوٹھیوں میں لے گئے ہیں جبکہ رانا ثناء اللہ کے خلاف اے این ایف میں 15 شہادتیں تھیں لیکن کسی کو شہادت نہیں دینے دی۔

مزید خبریں :