23 نومبر ، 2012
اسلام آباد…دین و شریعت کی سر بلندی کیلئے ریگزار کربلا پرنواسہ رسول امام حسین علیہ السلام اور آپ کی اولاد و اصحاب و انصار کی لہو رنگ قربانی کی یاد میں اسلام آباد میں مرکزی جلوسِ ذوالجناح ،علم و تابوت و گہوارہ شہزادہ علی اصغر قائد ملت ِ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کی قیادت میں مسجد و امامبارگاہ جامعة المرتضیٰ جی نائن فور سے برآمد ہوا جس میں درجنوں ماتمی دستوں سمیت ہزاروں عزادارانِ مظلوم کربلا نے شرکت کی۔دوران جلوسمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہا کہ دنیا بھر کی یزیدی و استعماری قوتیں مسلمانوں کے خلاف بنر دآزما ہیں پاکستان کو نشانہ اس لئے بنایا جارہا ہے کہ اس کا نظریہ اساسی اسلام ہے اور یہ واحد ایٹمی قوت ہے۔محرم الحرام حرمت والے مہینوں میں شامل ہے اس ماہ کا احترام عرب کے غیر مسلم بھی کرتے تھے دہشت گردی اور قتل و غارت گری کے ذریعے اس ماہ مقدس کی حرمت مسلمانوں کے ہاتھوں پامال ہونا تاریخ کا المیہ ہے ۔گذشتہ روز ڈھوک سیداں میں شہزادہ قاسم کی مہندی کے جلوس کو نشانہ بنایاگیا ڈیڑھ درجن بے گناہوں کو لہو میں نہلا دیا گیا بیسیوں زخمی ہیں لیکن ہم نے امن کو ترجیح دی اور دیں گے کیونکہ یہ وطن ہم نے بنایا ہے اور ہم ہی اسے بچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دربار بری امام میں مجھ پر خود کش حملہ کیا گیا ہم چاہتے تو پورے اسلام آباد کو آگ لگا سکتے تھے لیکن کسی کو تنکا نہیں جلانے دیاگیا۔دہشت گردی کا بانی ڈکٹیٹر ضیاء الحق تھا جس کے بوئے ہوئے بیج سے آج تک لہو کی فصلیں کاٹی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمان ملک ملنے آئے تو انہیں واضح کہا ہے کہ خوف و ہراس نہ پھیلائیں کیا آپ کا کام صرف خطرات بتانا رہ گیا ہے خطرات مٹانے کا کام کون کرے گا ۔عزاداری پر پابندی نہ پہلے قبول کی نہ ہماری آئندہ نسلیں کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ کوئی انتظامات کرے یا نہ کرے ہم عزاداری جاری رکھیں گے۔