Time 31 اگست ، 2022
پاکستان

پی ٹی وی کے اطہر فاروق کیخلاف جنسی ہراسگی کا جرم ثابت، جرمانہ ادا کرنے کا حکم

اگر مجرم جرمانہ نہیں دیتا تواس کی پراپرٹی بیچ کرمتاثرہ خواتین کوجرمانہ ادا کیا جائے: سپریم کورٹ کا حکم— فوٹو: فائل
اگر مجرم جرمانہ نہیں دیتا تواس کی پراپرٹی بیچ کرمتاثرہ خواتین کوجرمانہ ادا کیا جائے: سپریم کورٹ کا حکم— فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) میں جنسی ہراسگی کے مجرم اطہرفاروق بٹرکو 6 متاثرہ خواتین کو5، 5 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی وی میں خواتین کی جنسی ہراسگی کیس کا فیصلہ جاری کر دیا اور 8 صفحات پر مشتمل فیصلے کو جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کےتحریری فیصلے میں قرار دیا ہےکہ شواہد سے ثابت ہے پی ٹی وی میں خواتین کوعہدے کا لالچ دے کرجنسی ہراساں کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے اطہر فاروق بٹرکو 6 خواتین کو5، 5 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا اور حکم دیا کہ اگر مجرم جرمانہ نہیں دیتا تواس کی پراپرٹی بیچ کرمتاثرہ خواتین کوجرمانہ ادا کیا جائے۔

فیصلے میں سپریم کورٹ نے خواتین کے ورک پلیس ہراسمنٹ تحفظ بل 2022  کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ بل میں ہر جنس کو ہراسگی پرشکایت کا حق دینا قابل تعریف ہے، بل میں کسی بھی قسم کی تفریق کو بھی ہراسگی قرار دیا گیا ہے۔

فیصلے میں بل کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ  امید ہے جو ترامیم کی گئیں ان پرعمل بھی ہوگا، امید ہے ایکٹ سے خواتین اور خواجہ سرا کی آزادی اورسماجی انصاف کا بول بالا ہوگا، خواتین کوخطرات اورہراسگی سے پاک ماحول دیا جانا ان کا آئینی حق ہے۔ 

خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن کی 5 خواتین نے 2016 میں کنٹرولر اطہر فاروق بٹر کے خلاف جنسی ہراسگی کی درخواست دائرکی تھی۔

پی ٹی وی کے سابق کنٹرولر اطہرفاروق بٹر ریٹائرمنٹ کے بعد آج کل کینیڈا میں مقیم ہیں۔

مزید خبریں :