27 ستمبر ، 2022
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے چھٹی پر ہونے کے باعث عدالت کے سامنے سرینڈر نہ کر سکے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی ممکنہ پیشی کے حوالے سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، آئی جی اسلام آباد، مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی، محسن شاہ نواز رانجھا اور ان کے حامی وکلا فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تاہم وکلا کی جانب سے بتایا گیا کہ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیرچھٹی پر ہیں۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے آئی جی کو کہا کہ جس روز جج صاحب آئیں گے تو ہم بھی اسی روز آ جائیں گے۔
جج کی چھٹی کا سن کر وزیر داخلہ اور مسلم لیگ کے رہنما احتساب عدالت سے واپس چلے گئے۔
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری 7 اکتوبر تک معطل کر رکھے ہیں اور عدالت نے تحریری حکم میں کہا تھا کہ اسحاق ڈار کے وارنٹس گرفتاری ان کی عدالت حاضری یقینی بنانے کیلئے ہی تھے، ملزم خود عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف 8 ستمبر 2017 کو آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ احتساب عدالت نے 27 ستمبر 2017 کو اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی۔ 11 دسمبر 2017 کو اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔