27 ستمبر ، 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد نواز کا کہنا ہے کہ کوشش ہے تاریخی سیریز اپنے نام کریں، کراچی کے بعد لاہور میں بھی سنسنی خیز میچز ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار محمد نواز نے جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہو ئے کیا۔
آل راؤنڈر محمد نواز کا کہنا ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی سنسنی خیز میچز ہوں گے، کوشش ہے کہ تاریخی سیریز اپنے نام کریں، کراچی میں آخری میچ جیتنے کے بعد کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے، بیٹنگ اور بولنگ میں کھلاڑیوں نے فائٹ کیا، اسی اسپرٹ کو برقرار رکھیں گے، توقع یہی ہے کہ کل کا میچ جیتیں اور پھر چھٹا میچ بھی جیت کر سیریز اپنے نام کریں۔
لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے باعث پاکستان اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیمیں میچ سے قبل قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ نہ کر سکیں۔ محمد نواز کا کہنا ہے کہ بارش کی وجہ سے میچ سے قبل ٹریننگ سیشن نہیں ہو سکا ، ٹریننگ سیشن ہوجاتا تو اچھا ہوتا تاکہ ماحول کو دیکھ لیتے لیکن سیشن کا نہ ہونا یہ کوئی بڑی بات نہیں، ہمارا ہوم گراؤنڈ ہے ہمیں کنڈیشنز کا بخوبی اندازہ ہے۔
آل راؤنڈر محمد نواز کا ماننا ہے کہ کراؤڈ کی وجہ سے بہت انرجی ملتی ہے، کراچی میں اسٹیڈیم کراؤڈ سے بھرے رہے، لاہور میں بھی ہاؤس فل ہو گا، پہلے ہم کراؤڈ کو بہت مس کرتے تھے اب خوشی ہے کہ اسٹیڈیمز میں کراؤڈ آ رہا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ پاکستان ٹیم کو ان دنوں یکے بعد دیگرے مختلف کنڈیشنز میں کھیلنا پڑ رہا تو کیا کھلاڑیوں کو کنڈیشنز کے مطابق ڈھالنا مشکل ہوتا ہے؟ محمد نواز نے کہا کہ ہم پروفیشنل کرکٹرز ہیں، کنڈیشنز کے مطابق فوری خود کو ڈھالنا پڑتا ہے، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کنڈیشنز ایشیا سے مختلف ہوتی ہیں، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل نیوزی لینڈ میں کھیلنے کا فائدہ ہو گا کیونکہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی کنڈیشنز ملتی جلتی ہیں، ہم تیار ہیں نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کی کے مطابق خود کو ڈھالیں گے۔
ٹیم منیجمنٹ محمد نواز کو مختلف نمبرز پر آزما رہی ہے اور وہ توقعات پر پورا بھی اتر رہے ہیں ، اس حوالے سے محمد نواز کا کہنا ہے کہ ٹیم منیجمنٹ مجھے کسی بھی نمبر پر بھیجے خود کو تیار رکھتا ہوں، اوپر کے نمبروں پر کھیلنا میرے لیے کوئی نئی چیز نہیں ہے، میں نیٹ پر اس کیلئے بہت تیاری کرتا ہوں، ڈومیسٹک میں بھی اوپر کے نمبروں پر کھیلتا ہوں۔
محمد نواز نے کہا کہ وائٹ بال کرکٹ میں اسپنرز کیلئے مشکل ہوتی ہے، اٹیک نہیں کر سکتے، میری کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ڈاٹ بالز کروں، میرا ٹارگٹ یہی ہے کہ خود کو دنیا کا بہترین آل راؤنڈر منواؤں اور ٹیم کیلئے زیادہ سے زیادہ اچھا کروں۔