28 ستمبر ، 2022
دفتر خارجہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا ہےکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے امریکا سے از سر نو سفارتی کوشش کی جاسکتی ہے اور اس معاملےکو سفارتی سطح پر اٹھایا جاسکتا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور ان کی صحت کے بارے میں معلومات کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔
اس موقع پر درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور دفتر خارجہ کے لیگل ایڈوائزر اسد برکی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت دفترخارجہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکا سے از سر نو سفارتی کوشش کی جاسکتی ہے، دفتر خارجہ اس معاملےکو سفارتی سطح پر اٹھاسکتا ہے، اٹارنی جنرل آف پاکستان امریکی اٹارنی جنرل کو بھی لکھ سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ کے نمائندے نے مزیدکہا کہ ہم صرف سفارتی محاذ پر کوشش کرسکتے ہیں ، قانونی محاذ کو وزارت داخلہ نے دیکھنا ہے۔
فاضل عدالت نے دفتر خارجہ کی تجویز پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ ہر دو ہفتے بعد اس معاملے پر پیش رفت سے متعلق عدالت کو آگاہ کرے۔