29 ستمبر ، 2022
انگلش کرکٹر کرس ووکس کا کہنا ہے کہ پانچویں ٹی ٹوئنٹی میں تسلسل سے وکٹیں گنواتے رہنا انگلینڈ کو مہنگا پڑ گیا، پاکستان کو جس اسکور پر محدود کیا تھا اس کو عبور کرسکتے تھے، معین علی ٹیم کو کافی قریب لے آئے تھے مگر آخر میں پھر بھی ہدف سے دور ہی رہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں انگلینڈ کی6 رنز سے شکست کے بعد جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کرس ووکس سے جب پوچھا گیا کہ ان کو کیا لگتا ہے انگلینڈ سے کہاں کمی رہی تو انہوں نے کہا کہ میچ میں وقفے وقفے سے وکٹیں گنوانا انگلینڈ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم کی وکٹ بیٹنگ کیلئے سازگار نہ تھی اور جو اسکور پاکستان کا تھا وہ وکٹ کے حساب سے کافی مناسب اسکور تھا، ٹیم کو اعتماد تھا کہ وہ ہدف عبور کرلے گی لیکن اگر آپ وکٹیں گنواتے رہیں تو پھر مشکل ہوجاتی ہے، معین علی ہمیں قریب لائے لیکن پھر بھی ناکافی رہا۔
انہوں نےکہا کہ جب تک معین بیٹنگ کر رہے تھے لگ رہا تھا کہ میچ جیت جائیں گے ، سب کی یہی خواہش تھی کہ معین علی آخر تک رکیں۔
کرس ووکس نے کہا کہ وکٹ پر شروعات میں مشکل ہو رہی تھی لیکن دس پندرہ گیندیں کھیلنے کے بعد ایڈجسٹ ہوجاتے، معین علی جب ایڈجسٹ ہوگئے تو پھر انہوں نے بولرز پر حاوی ہونا شروع کیا اور باؤنڈریز لگانا شروع کیں، ٹیم کی کوشش تھی کہ معین علی کے ساتھ پارٹنرشپ لگائی جائیں مگر ایسا نہ ہوسکا۔
انہوں نے ڈیبیو کرنے والے عامر جمال کی تعریف کی اور کہا کہ عامر نے پریشر صورتحال میں معین علی کے خلاف کافی اچھی بولنگ کی، جب آخری اوور ہو اور 15 رنز کا دفاع کرنا ہو تو آسان نہیں ہوتا لیکن نوجوان کھلاڑی نے کافی عمدگی سے بولنگ کی۔
مارچ2022 کے بعد پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے کرس ووکس نے کہا کہ 6 ماہ کرکٹ سے دوری کافی طویل تھی، واپس آکر اچھا لگ رہا اور بہتر ہوتا اگر وکٹ پر بہتر بیٹنگ کرپاتا لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے، امید ہے مزید میچز کھیل کر بہتری آئے گی۔
ایک سوال پر 33 سالہ کرس ووکس نے کہا کہ آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے دوران کنڈیشنز مختلف ہوں گی اور وہاں کامبی نیشن بھی مختلف ہوگا ، وہاں بولرز کو مدد ملے گی لیکن اس سیریز کی اچھی بات یہ ہے کہ انگلینڈ اس میں پاکستان جیسی سخت ٹیم سے مدمقابل ہے اور ایک اچھی ٹیم کے خلاف سخت مقابلہ کرنے سے بہتر تیاری کوئی اور نہیں ہوسکتی، تو یہ ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے اہم سیریز ہے۔
انگلش کرکٹر نے امید ظاہر کی کہ سیریز میں تین ۔ دو کے خسارے کے باوجود بھی انگلینڈ اس سیریز میں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گو کہ پاکستان کو تین ۔ دو کی برتری حاصل ہے لیکن دو میچز ایسے قریبی ہوئے جس میں نتیجہ کچھ بھی ہوسکتا تھا، اس لیے لگتا ہے کہ انگلینڈ اب بھی سیریز جیت سکتا ہے ، فی الحال انگلینڈ کی نظریں جمعے کا میچ جیت کر سیریز برابر کرنے پر مرکوز ہے۔
واضح رہے کہ7 میچز پر مشتمل سیریز کے پانچویں ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے انگلینڈ کو دلچسپ مقابلے کے بعد 6 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 2-3 کی برتری حاصل کرلی۔