سارہ قتل کیس میں مزید پیشرفت، نکاح پرانی تاریخ میں رجسٹرڈ کرائے جانے کا انکشاف

‎ملزم شاہنواز نے پوری پلاننگ کے ساتھ سارہ انعام کو ٹریپ کیا، پیسے بٹورے اور قتل کر دیا: ذرائع/فوٹوفائل
 ‎ملزم شاہنواز نے پوری پلاننگ کے ساتھ سارہ انعام کو ٹریپ کیا، پیسے بٹورے اور قتل کر دیا: ذرائع/فوٹوفائل

سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز کے ہاتھوں بیوی سارہ انعام کے قتل کیس میں مزید پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے سارہ انعام قتل کیس میں اہم کرداروں کو شامل تفتیش کر لیا ہے، ملزم شاہنواز کے نکاح کے گواہان معتبر شاہ، سجاد اور بابر کو شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ مقتولہ سارہ کے نکاح خواں مولوی غلام مرتضیٰ کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے، ملزم شاہنواز اور مقتولہ سارہ کے قتل کے بعد لڑکے کے خاندان نے پرانی تاریخ میں نکاح رجسٹرڈ کرایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے پراپرٹی ڈیلر عثمان اور ہارون تارڑ کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے، اس کے علاوہ واقعے کے اہم کردار ملزم شاہنواز کے ماموں عالمگیر شاہ کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔

شاہنواز اور سارہ کا نکاح چکوال کی مسجد میں 18 جولائی کو ہوا اور سارہ 21 جولائی کو دبئی چلی گئی، 26 جولائی کو سارہ پاکستان آئی اور ملزم نے اسے پراپرٹی میں انویسٹمنٹ کے لیے قائل کیا، ملزم شاہنواز نے مقتولہ سارہ کو مری میں اپارٹمنٹ خریدنے کو کہا اور سارہ نے مری میں اپارٹمنٹ کے لیے 50 ہزار روپے بیانے کی مد میں عثمان کو ادا کیے، ملزم شاہنواز کے کہنے پر عثمان اسی رات فارم ہاؤس آگیا اور مزید رقم کا تقاضا کیا۔

ذرائع کے مطابق سارہ نے اگلی صبح ایاز امیر کو فون پر پورا واقعہ بتایا اور2 روز بعد پھر دبئی چلی گئی، اگست میں سارہ واپس آئی تو ملزم شاہنوازنے مقتولہ کو گاڑی لینے کے لیے اصرار کیا، ملزم شاہنواز نے ہارون تارڑ نام کےآدمی سےگاڑی خریدنے کے لیے ملاقات کی، مقتولہ سارہ نے گاڑی 28 لاکھ روپے میں خریدنے کی حامی بھر لی لیکن ‎رقم پاکستانی کرنسی کی صورت میں نہ ملنے پر ہارون گاڑی لے کر واپس چلا گیا، ‎ گاڑی خریداری کے لیے 70 ہزار درہم ملزم شاہنواز کو دے کر مقتولہ سارہ دبئی چلی گئی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ملزم شاہنواز نے اپنے ماموں عالمگیر کو درہم دے کر پاکستانی کرنسی لے لی، ملزم شاہنواز نے 28 لاکھ روپے گاڑی کے لیے ہارون تارڑ کو دیے اور باقی رقم خود رکھ لی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ‎ملزم شاہنواز سارہ سے مختلف چیریٹیز کے نام پر پیسے منگواتا اور خرچ کرتا رہا، سارہ نے والدین کو شادی کا بتایا تو وہ ناراض ہوئے لیکن پھر ملزم کی فیملی سے بات کی حامی بھرلی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ‎ملزم شاہنواز سارہ کو دھمکیاں بھی دیتا رہا، ‎مقتولہ سارہ 22 ستمبر کو پاکستان پہنچی اور خود ائیرپورٹ سے گھر آئی، ‎مقتولہ سارہ ملزم شاہنواز کی والدہ سے بھی ملی، ‎اگلی صبح ملزم نےسارہ پر تشدد کیا اور ڈمبل مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق ‎ملزم شاہنواز نے پوری پلاننگ کے ساتھ سارہ انعام کو ٹریپ کیا، پیسے بٹورے اور قتل کر دیا۔

مزید خبریں :