23 ستمبر ، 2022
سینیئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے اور اپنی اہلیہ کے قاتل شاہ نواز امیر نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرا دیا۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے بتایا کہ سارہ سے سوشل میڈیا پر رابطہ ہوا تھا اور 3 ماہ پہلے شادی ہوئی، وہ میری تیسری بیوی تھی، پہلی بیوی کا نام بھی سارہ تھا۔
ملزم کا کہنا تھاکہ سارہ گزشتہ روز ہی دبئی سے اسلام آباد آئی تھی، مجھے شک تھا کہ اس کا کسی سے کوئی افیئر ہے، اس نے مجھے کسی سے افیئر نہ ہونے پر مطمئن کردیا تھا لیکن مجھے یوں محسوس ہوتا تھا کہ وہ کسی ملک کی ایجنٹ اور مجھے مارنا چاہتی ہے۔
ملزم کے بیان کے مطابق گزشتہ رات کو بھی سارہ نے میرا گلا پکڑا، میں نے سارہ کو پیچھے دھکیلا، صبح ساڑھے 9 بجے سارہ میرے قریب آئی اور میری گردن پکڑ لی، مجھے یوں محسوس ہوا میری گردن ٹوٹ جائے گی اور میں مرجاؤں گا، میں نے اسے دھکا دیا جس سے وہ نیچے گر گئی۔
ملزم کا کہنا تھاکہ سارہ نے گرنے کے بعد اٹھ کر مجھ پر حملہ کردیا، قریب ہی میرا ورزش والا ڈم بلزپڑا تھا جو اس کے سر پر دے مارا، میرے وار کرنے پر کمرے میں خون جمع ہوگیا اور میں گھبرا گیا، میں نے خون صاف کرنے کیلئے سارہ کو باتھ ٹب میں ڈال دیا، باتھ ٹب میں ڈالنے کے بعد میں نے پانی کھول دیا تاکہ خون بہہ جائے۔
ملزم کا پولیس کو بیان میں کہنا ہے کہ میں نے باتھ ٹب کی تصویر کھینچ کراپنے والد ایاز امیر کو بھی بھیج دی اور انہیں سارا واقعہ فون کرکے بتایا، انہوں نے اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسران کو فون پر واقعے کی اطلاع دی۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینیئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے اہلیہ سارہ کو قتل کیا اور ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔