Time 11 نومبر ، 2022
پاکستان

راستے دھرنے سے بند ہوں یا کنٹینرسے، انہیں کھلوانا انتظامیہ کا کام ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ


پولیس کی مدعیت میں کیسز بنتے اور چلتے رہتے ہیں،حکومتیں چلی جاتی ہیں، جب کوئی غیرقانونی اقدام کرے گا تو کارروائی ہوگی: جسٹس محسن اختر/ فائل فوٹو
پولیس کی مدعیت میں کیسز بنتے اور چلتے رہتے ہیں،حکومتیں چلی جاتی ہیں، جب کوئی غیرقانونی اقدام کرے گا تو کارروائی ہوگی: جسٹس محسن اختر/ فائل فوٹو

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی آئی لانگ مارچ سے متعلق کیس کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ راستے دھرنے سے بند ہوں یا کنٹینرسے، انہیں کھلوانا انتظامیہ کا کام ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے  پی ٹی آئی کے لانگ مارچ، اس کے رہنما زاہد اکبر کی گرفتاری اور سب جیل میں رکھنے کے خلاف کیس کی سماعت کی جس دوران چیف کمشنر طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے جب کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنراسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ راستے دھرنے سے بند ہوں یا کنٹینرسے، انہیں کھلوانا انتظامیہ کا کام ہے،  پولیس کی مدعیت میں کیسز بنتے اور چلتے رہتے ہیں،حکومتیں چلی جاتی ہیں، جب کوئی غیرقانونی اقدام کرے گا تو کارروائی ہوگی۔

عدالت نے سوال کیا کہ زاہد اکبرکوکیوں گرفتارکیاگیا اور کیوں سب جیل میں رکھا گیا؟اس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او نے رپورٹ دی ہے جس میں 
کہا گیا ہے کہ مذکورہ شخص نے جلاؤ گھیراؤ کا کہا ہے، اس پر جسٹس محسن اختر نے پوچھا کہ کیا اسلام آباد میں ایسا کوئی واقعہ ہوا ہے؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نہیں سر ابھی اسلام آباد میں کوئی ایسا واقعی نہیں ہوا۔

بعد ازاں عدالت نے زاہد اکبرکو حبس بےجا میں رکھنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے زاہد اکبرکی گرفتاری کالعدم قراردے کر انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

مزید خبریں :