04 دسمبر ، 2012
کراچی … ورلڈ اسنوکر چیمپئن محمد آصف بلغاریہ سے وطن واپس پہنچ گئے، محمد آصف کا کہنا ہے کہ ماں ، باپ اور قوم کی دعاوٴں سے ورلڈ امیچور اسنوکر ٹائٹل جیتا، میرے پاس گائیڈ کرنے کیلئے کوچ بھی نہیں تھا، فیڈریشن نے مشکل سے فنڈز اکٹھا کرکے ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے بھیجا۔ ورلڈ اسنوکر چیمپئن محمد آصف بلغاریہ سے براستہ دوحہ نجی ایئر لائن کے ذریعے کراچی پہنچ گئے جہاں اسنوکر کے کھلاڑیوں اور مداحوں کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد آصف کا کہنا ہے کہ ماں باپ اور قوم کی دعاوٴں سے ٹائٹل جیتا، پوری قوم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے جیت کیلئے دعائیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے فنڈز جمع کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا، فیڈریشن نے کافی مشکل سے فنڈز جمع کرکے ہمیں بھیجا۔ محمد آصف کا کہنا ہے کہ میرے پاس گائیڈ کرنے کیلئے کوچ بھی نہیں تھا، کرکٹ اور ہاکی کو سپورٹ کیا جاتا ہے اس ہی طرح اسنوکر کے کھلاڑیوں کو بھی ڈیپارٹمنٹ مل جائیں تو انشاء اللہ چند سال میں پاکستان مزید ٹورنامنٹ جیت سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک نوکری نہیں ہو گی کھلاڑی کیسے پرفارم کرے گا ، مستقبل میں بھی جیت کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کروں گا۔ ورلڈ امیچور اسنوکر چیمپئن کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ فائنل میں اپنے اعتماد کو برقرار رکھ پایا جس کے باعث جیت ممکن ہوسکی، پروفیشنل ٹورنامنٹ کیلئے کوالیفائی کیا تو یقیناً وہاں بھی پاکستان کی نمائندگی اور ملک کا نام روشن کروں گا۔ بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں کھیلے گئے عالمی مقابلے کے فائنل میں محمد آصف نے انگلینڈ کے گیری ولسن کو 6گھنٹے طویل اور سخت مقابلے کے بعد 10-8 سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔