07 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس میں مزید کارروائی آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں ،عدالت نے کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کرنے کی بھی اجازت دے دی۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شعیب سڈل کمیشن کے خلاف ملک ریاض کی درخواست کی سماعت کی ، ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ جن نکات پر ارسلان افتخار کیس کی تفتیش نیب سے لے کر کمیشن کے حوالے کی گئی وہی صورت حال اب بھی پیدا ہو گئی ہے، اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ نیب ہی تحقیقات کرے۔زاہد بخاری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ کمیشن کی بجائے کسی تفتیشی ایجنسی کو ہی معاملے کی تحقیقات کرنی چاہئیں، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ایک اخباری تراشہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ یہ دو افراد کا معاملہ ہے اور نیب کو معاملے کی تفتیش کا اختیار نہیں، جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ چیئرمین نیب نے یہ بات حامد میر کے پروگرام میں بھی کہی ہے۔عدالت نے از خود نوٹس اس لیے لیا تھا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا تھا کہ خدانخواستہ انصاف میلا ہو رہا ہے، آپ نجی شخص کے خلاف جس فورم پر جانا چاہتے ہیں جائیں، ہمیں تنگ نہ کریں ، زاہد بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ کمیشن ختم کر دیں تاکہ ہم جہاں جانا چاہیں جا سکیں، بعد میں عدالت نے کمیشن کو ختم کرنے کا حکم دے دیا۔