30 دسمبر ، 2022
امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ایری جھیل میں برفانی طوفان کے سبب اٹھنے والی اونچی لہروں اور ٹھنڈی ہواؤں کے تھپیڑوں سے کنارے پر موجود مکانات کی قطاروں نے برف کی تہیں اوڑھ لیں جس کے بعد جھیل کنارے موجود مکانات دلفریب منظر پیش کرنے لگے۔
جھیل ایری کے کرسٹل بیچ نامی کنارے پر بسنے والی مقامی آبادی نے جھیل کے کنارے گھروں پر برف کی ‘کرسٹل’ تہہ جمنے کے بعد جھیل کے نام کوبھی خوشگوار اتفاق قرار دے دیا۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ طوفان کے دوران جھیل سے اٹھنے والی اونچی لہریں حفاظتی دیوار پھلانگ کر گھروں کی چھتوں سے ٹکرا رہی تھیں، جس کے بعد گھروں کی چھتوں سے نیچے بہنے والا پانی سخت سردی کی باعث جمنے لگ جاتا تھا۔
مقامی آبادی کا کہنا تھا کہ طوفان کے بعد ان کے مکانات کی قطاریں دلفریب و دلکش نظارہ پیش کر رہی ہیں۔
ایری کاؤنٹی میں طوفان کے دوران درجہ حرارت سنگل ڈیجٹ تک گرگیا تھا، جبکہ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو خبردار کر دیا تھا کہ طوفان کی موج کے وقت 60 میل فی گھنٹا کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے باعث جھیل میں 25 فٹ سے اونچی لہریں بھی اٹھ سکتی ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جھیل سے اٹھنے والی ہوائیں گھروں سے ٹکرا تیں تو حد درجہ ٹھنڈی ہوائوں سے چھتوں سے بہنے والا پانی فوری طور پر جمنے لگ جاتا تھا، جس سے گھروں پر شفاف برف کی کرسٹل جیسی ایک فٹ موٹی تہیں جم گئیں۔
مقامی رہائشیوں میں سے اکثر کا کہنا تھا کہ وہ طویل عرصے سے یہیں رہائش پذیر ہیں تاہم انہوں نے اس طرح کی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی ہے، گھروں پر برف کی کرسٹل تہیں جم جانے سے خوبصورت، دلفریب اور دلکش نظارہ تو ضرور دیکھنے کو مل رہا ہے لیکن اس کی وجہ سے گھروں کا جو نقصان ہوا ہے وہ بھی ناقابل یقین ہے۔
طوفان کے دوران ایری کاؤنٹی کے شہر بفالو میں تین درجن سے زائد ہلاکتوں کے بعد اسے تاریخی جانی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔