21 فروری ، 2012
کراچی…قومی احتسا ب بیورو سندھ کے ڈائریکٹر جنرل شبیر احمد نے کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ بحران 2008 میں نادہندہ ہونیو الے پانچ اسٹاک ممبران سے کراچی اسٹاک ایکس چینج کے 3 ہزار 800 انویسٹرز کو تین سے چار ماہ میں ایک ارب 35 کروڑ روپے کی ڈوبی ہوئی رقوم واپس دلانے کی کوشش کرینگے۔ قومی احتساب بیورو سندھ کے ڈائریکٹر جنرل میجر ریٹائر ڈ شبیر احمد نے کراچی میں جیونیو ز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سال 2008 میں نادہندہ ہونے والے پانچ اسٹاک ممبران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور اس سلسلے میں اسٹاک ایکس چینج سے اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹاک ایکس چینج کے ناہندہ ہونے والے پانچ ممبران کے خلاف 3ہزار 800سے زائد ایسے انویسٹرز کلیمز اب بھی موجود ہیں جن پر ایک ارب35 کروڑ روپے کی ادائیگیاں ہونی ہیں۔ ان ادائیگیوں کے لیے چئیر مین نیب کی خصوصی ہدایات پر پر نیب سندھ نے ان ممبران کے خلاف انکوائری شروع کی ہے۔ انہوں نے نادہند ہونے والے اسٹاک ممبران سے درخواست کی کہ وہ رضاکارانہ طور پر نیب کے سامنے پیش ہوجائیں۔