21 فروری ، 2012
کراچی…سندھ اسمبلی میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ خالدقریشی نے سندھ اسمبلی میں بینظیر بھٹو قتل کیس پر ارکان سندھ اسمبلی کو بریفنگ دی، خالد قریشی نے بتایا کہ بینظیربھٹوکوطالبان اورمشرف خطرہ سمجھتے تھے اوربینظیربھٹوکی وطن واپسی پربہت سارے خطرات کاسامناتھا۔بریفنگ کے دوران سندھ اسمبلی میں خودکش حملہ آورں کی فوٹیج دکھائی گئی۔خالد قریشی نے سندھ اسمبلی میں بتایا کہ کارسازخودکش حملے میں170افرادہلاک ہوئے۔اس سے قبل رحمان ملک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ قاری حسین نے درجنوں خودکش حملہ آورتیارکیے،خودکش حملہ آوروں کی عمریں دس سے پندرہ سال کے درمیان ہیں، اس طرح کے ایک خودکش حملہ آور سے یہ معلومات حاصل کی گئیں۔فاٹا میں تحریک طالبان ہر گھر سے ایک بچہ خودکش حملے کے لئے مانگتے ہیں۔