08 فروری ، 2023
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 43 ارکان قومی اسمبلی (ایم این ایز) کو ڈی نوٹیفائی کرنےکا الیکشن کمیشن کا حکم معطل کردیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہدکریم نے پی ٹی آئی ایم این اے یاض فتیانہ سمیت 43 سابق ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی ارکان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ استعفے منظور کرنے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیےگئے۔
جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ بتائیں کن قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا؟
بیرسٹرعلی ظفر نےکہا کہ اسپیکر نے استعفے منظور کرنے سے قبل آئین کے تحت انکوائری نہیں کی، ارکان اسمبلی استعفیٰ منظور کرانے کے لیے اسپیکر کے پاس پیش نہیں ہوئے، ارکان کو سنے بغیر اسپیکر استعفے منظور نہیں کرسکتا۔
عدالت نے43 ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنےکا الیکشن کمیشن کاحکم معطل کردیا اور 43 حلقوں میں ضمنی الیکشن بھی تاحکم ثانی روک دیا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
اب تک کن ارکان کے استعفے منظور ہوئے؟
یاد رہےکہ چند روز قبل بھی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 34 اراکین قومی اسمبلی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے استعفے منظور کیے تھے۔
اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جولائی 2022 میں بھی پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس میں سے کراچی سے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے عدالت میں درخواست دائر کر کے اپنے استعفے کی درخواست واپس لے لی تھی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے 20 جنوری کو پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے۔
اب مزید 43 استعفوں کی منظوری کے بعد مجموعی طور پاکستان تحریک انصاف کے 122اور شیخ رشید کا ایک استعفیٰ ملا کر 123اراکین کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔