14 فروری ، 2023
کیا آپ یقین کریں گے کہ کسی سنگین بیماری کا اشارہ آپ کے ہاتھوں کی گرفت سے بھی مل سکتا ہے۔
درحقیقت اگر آپ کے ہاتھوں کی گرفت کمزور ہوچکی ہے تو یہ جسم کے اندر چھپے کسی سنگین طبی مسئلے کی نشانی ہوسکتی ہے۔
ایک حالیہ طبی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن افراد کے ہاتھوں کی گرفت کمزور ہوتی ہے، ان کے ڈی این اے کی عمر بہت تیزی سے بڑھتی ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا کہ اپنے گھر میں چند پش اپس سے آپ خلیات کی عمر کو ریورس کر سکتے ہیں۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ کمزور گرفت مسلز کی کمزوری کا عندیہ دیتی ہے جو کہ کسی سنگین بیماری کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھوں کی مضبوط گرفت ہمارے لیے اچھی ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو افراد ویٹ لفٹنگ کرتے ہیں ان میں امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ہاتھوں کی گرفت کی مضبوطی سے اوسط عمر کا عندیہ بھی ملتا ہے۔
2015 میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ ہاتھوں کی کمزور گرفت اور جلد موت کے درمیان تعلق موجود ہے۔
محققین کے مطابق ہاتھوں کی گرفت مستقبل کی صحت کے بارے میں پیشگوئی کا سادہ اور طاقتور ذریعہ ہے، یہاں تک کہ جوان اور درمیانی عمر کے افراد کی صحت کی پیشگوئی بھی اس طریقہ کار سے ممکن ہے۔
دیگر طبی ماہرین نے اس حوالے سے بتایا کہ ہاتھوں کی گرفت کو اکثر بڑھاپے کی ایک علامت قرار دیا جاتا ہے، مگر حیاتیاتی عمر کو مدنظر رکھا جائے تو اس سے مستقبل میں اچھی یا خراب صحت کی پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔
ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔
جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
اسی سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ ہم کتنی تیز رفتاری سے بڑھاپے کا شکار ہو رہے ہیں۔
1275 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق کے دوران لوگوں کی حیاتیاتی عمر جاننے کے لیے خون کے خلیات کے نمونوں کو حاصل کیا گیا۔
اسی طرح تحقیق میں شامل ہونے کے 10 سال بعد انتقال کر جانے والے افراد کے اموات کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا اور پھر تمام ڈیٹا کا لوگوں کی ہاتھوں کی گرفت کی مضبوطی سے موازنہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جس فرد کی ہاتھوں کی گرفت جتنی کمزور ہوگی، اس کی حیاتیاتی عمر اتنی زیادہ ہوگی۔
ایسے افراد کا ڈی این اے بڑھاپے کا شکار ہو چکا ہوتا ہے اور جلد موت یا مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اسی تحقیق میں اس سوال کا جواب دیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ہاتھوں کی گرفت کو مضبوط بنانے کی ضرورت نہیں بلکہ جسم کو مضبوط بنانے والی ورزشوں کو اپنانا بہتر ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ عام ورزش جیسے ڈمبلز کو استعمال کرکے بھی آپ مسلز کو مضبوط بنا سکتے ہیں جس سے ہاتھوں کی گرفت بھی بہتر ہوگی۔
جیسا کہ اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ پش اپس بھی اس حوالے سے مددگار ورزش ہیں۔