16 فروری ، 2023
اخروٹ ہر موسم میں آسانی سے دستیاب اور بیشتر افراد کو پسند بھی ہوتے ہیں۔
اخروٹ میں متعدد اقسام کے فیٹی ایسڈز، فولیٹ، وٹامن ای اور دیگر غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
اخروٹ کھانے کی عادت متعدد امراض سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
اگر آپ اخروٹ کھانا پسند کرتے ہیں تو یہ ضرور جاننا پسند کریں گے کہ اس گری کو کھانے سے صحت کو کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
اخروٹ میں وٹامن ای، میلاٹونین اور پولی فینولز نامی نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا میں اخروٹ کو شامل کرنے سے تکسیدی تناؤ پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے جس سے خون کی شریانوں کے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
خون میں چکنائی یا کولیسٹرول کی مقدار بڑھنے سے امراض قلب، فالج اور دیگر طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
2016 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ کچھ مقدار میں اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
اسی طرح 2022 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اخروٹ کھانے سے امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے متعدد عناصر کی روک تھام ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق اخروٹ کھانے سے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے، پیٹ نکلنے کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ بلڈ پریشر اور خون میں چکنائی کی شرح کم ہوتی ہے۔
یہ سب عناصر امراض قلب کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں یا ہائی بلڈ شوگر کے شکار افراد کو روزانہ اخروٹ کھانے سے امراض قلب میں مبتلا ہونے سے تحفظ ملتا ہے۔
2015 میں ذیابیطس کے مریضوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ اخروٹ کھانے سے خون کی شریانوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے۔
اسی طرح کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ اخروٹ کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں ممکنہ مدد مل سکتی ہے۔
2014 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اخروٹ کھانے سے ذہنی افعال بہتر ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس گری کو کھانے سے یادداشت، توجہ مرکوز کرنے اور اطلاعات کو تجزیہ کرنے سمیت 6 ذہنی صلاحیتیں بہتر ہوتی ہیں۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ اخروٹ کھانے سے الزائمر امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اخروٹ کھانے سے مردوں کی تولیدی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق اخروٹ کھانے سے اسپرمز کی صحت بہتر ہوتی ہے جس سے بانجھ پن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
البتہ بانجھ پن کے مسائل کے شکار مردوں کو اخروٹ کھانے سے کوئی فائدہ ہوتا یا نہیں، اس بارے میں تحقیق میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اخروٹ کھانے کی عادت سے معدے کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اسی طرح دیگر تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوا کہ اخروٹ میں موجود پولی فینولز سے کینسر کی مختلف اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق اخروٹ کھانے سے معدے میں صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے جس سے نظام ہاضمہ کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
جسمانی ورم متعدد امراض بشمول ذیابیطس ٹائپ 2، الزائمر اور کینسر کا باعث بنتا ہے۔
اخروٹ میں موجود پولی فینولز جسم میں تکسیدی تناؤ اور ورم سے مقابلہ کرتے ہیں، جبکہ دیگر نباتاتی مرکبات بھی جسمانی ورم میں کمی لاتے ہیں۔
اخروٹ میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر اعتدال میں رہ کر اسے کھانے سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
اخروٹ کھانے سے کھانے کی اشتہا کم ہوتی ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر امراض قلب اور فالج کا باعث بننے والا اہم عنصر ہے۔
کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق اخروٹ کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔