06 مارچ ، 2023
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں 70 کروڑ کے قریب افراد گردوں کے دائمی امراض کے شکار ہیں۔
ان امراض سے کڈنی فیلیئر اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اکثر ان امراض کا علم بھی کافی تاخیر سے ہوتا ہے اور یہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں۔
گردے جسم کے اندر کچرے، اضافی پانی اور خون میں موجود دیگر مواد کو فلٹر کرتے ہیں جو پیشاب کے راستے جسم سے خارج ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ گردے جسم میں نمک اور پوٹاشیم کی سطح کو بھی ریگولیٹ کرتے ہیں اور ایسے ہارمونز تیار کرتے ہیں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں۔
گردے ہی وٹامن ڈی کی ایسی قسم کو متحرک کرتے ہیں جس سے جسم کو کیلشیئم جذب کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں جبکہ مسلز کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔
یعنی گردے جسم کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کی صحت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ چند عام چیزوں سے آپ گردوں کو آسانی سے صحت مند رکھ سکتے ہیں۔
ورزش کرنے یا جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے صرف جسمانی وزن میں ہی کمی نہیں آتی بلکہ گردوں کے دائمی امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
جسمانی سرگرمیوں سے بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے اور دل کی صحت بہتر ہوتی ہے جس سے بھی گردوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ضروری نہیں کہ جم کا رخ کریں، چہل قدمی یا دوڑنے سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر دونوں کی سطح بڑھنے سے گردوں کو نقصان پہنچتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کو کنٹرول میں رکھنے سے گردوں کے امراض کا خطرہ کم کرنا ممکن ہے۔
زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے سے متعدد ایسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے جو گردوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ان امراض میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب قابل ذکر ہیں۔
زیادہ نمک، پراسیس گوشت اور بہت زیادہ چینی کا استعمال گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے تو ان کا استعمال کم کرکے پھلوں، سبزیوں، دالوں، مچھلی، اناج اور گریوں پر مشتمل غذا کو ترجیح دینے سے گردوں کو صحت مند رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
یہ وہ عام ترین غلطی ہے جو گردوں کے امراض کا باعث بنتی ہے یعنی پانی کم پینا۔
دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی پینے سے گردوں کو صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
پانی گردوں میں موجود زہریلے مواد اور نمکیات کو خارج کرتا ہے جس سے گردوں کے دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ ڈیڑھ سے 2 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریں یا اپنی صحت اور طرز زندگی کو مدنظر رکھ کر پانی کی مقدار کا تعین کریں۔
تمباکو نوشی سے خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے جس کے باعث جسم اور گردوں کے لیے خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔
تمباکو نوشی سے گردوں کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
اگر آپ اکثر عام درد کش ادویات کا استعمال کرتے ہیں تو اس عادت سے بھی گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس طرح کی ادویات عموماً سر درد یا کسی تکلیف کے باعث استعمال کی جاتی ہیں مگر ان کی زیادہ مقدار یا روزانہ استعمال کرنا گردوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔