03 مارچ ، 2023
دن بھر کی مصروفیات کے باعث ورزش کے لیے وقت نہیں ملتا مگر جسمانی طور پر فٹ ہونا چاہتے ہیں؟
تو آپ اپنی دفتری یا کاروباری مصروفیات کے دوران چند منٹ نکال کر ایسا ممکن بنا سکتے ہیں۔
جی ہاں واقعی آپ کو خود کو فٹ رکھنے کے لیے جم جا کر کئی گھنٹوں تک ورزش کرنے کی ضرورت نہیں، دن بھر میں 15 منٹ کی ورزش بھی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
15 منٹ بظاہر بہت کم وقت لگتا ہے مگر تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کچھ منٹ کی ورزش بھی جسمانی سرگرمیوں سے دور رہنے سے بہتر ہوتی ہے۔
اگر آپ کے پاس ورزش کے لیے زیادہ وقت نہیں تو 15 منٹ کی جسمانی سرگرمیوں سے آغاز کر سکتے ہیں۔
امریکن کالج آف اسپورٹس میڈیسن نے 10 سے 15 منٹ کی ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں سے ورزش کے آغاز کا مشورہ دیا ہے۔
صرف چہل قدمی کرنے سے بھی جسمانی صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر ورزش کو معمول بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
اگر آپ ہمیشہ ورزش سے دور رہے ہیں تو بہتر ہے کہ چہل قدمی سے جسمانی سرگرمیوں کا آغاز کریں۔
چہل قدمی ہمارے جسم کو متحرک کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جس کے لیے زیادہ محنت کی بھی ضرورت نہیں۔
زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ چہل قدمی کے لیے 15 منٹ نکالنا زیادہ مشکل نہیں۔
ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے مطابق چہل قدمی کی رفتار اتنی تیز ہونی چاہیے جس سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جائے۔
تیز رفتاری سے چہل قدمی سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے جبکہ جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس عادت سے جسم کو بھی ورزش کے معمول کی عادت ہوتی ہے اور اسٹیمنا بڑھتا ہے۔
روزمرہ کے معمولات میں کسی بھی موقع پر چہل قدمی کرنا ممکن ہے، جیسے بس میں سفر کرتے ہیں تو ایک اسٹاپ پہلے اتر کر پیدل چل سکتے ہیں۔
آپ جتنا زیادہ وقت چہل قدمی کریں گے، چلنے کی رفتار میں اتنا اضافہ ہو سکتا ہے جو صحت کے لیے مفید ہوتا ہے جبکہ ہوسکتا ہے کہ مزید سخت ورزش کی خواہش بھی پیدا ہو۔
اگر سخت ورزش نہیں بھی کرنا چاہتے تو بھی 15 منٹ کی چہل قدمی سے بھی صحت کو کافی حد تک بہتر بنانا ممکن ہے۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ Prevention (سی ڈی سی) نے بالغ افراد کو ہر ہفتے 150 منٹ کی معتدل ورزش کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
تو کیا روزانہ صرف 15 منٹ کی ورزش سے بھی کوئی فائدہ ہوتا ہے؟
اس کا جواب ہاں ہے اور متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ چند منٹ کی ورزش بھی صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔
2011 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 15 منٹ کی ورزش سے زندگی کی مدت میں اضافہ ہوتا ہے۔
2016 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے معمر افراد جو روزانہ 15 منٹ تک ورزش کرتے ہیں ان میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
2022 کی ایک تحقیق میں تو دعویٰ کیا گیا کہ ایک ہفتے میں محض 15 منٹ کی سخت ورزش سے قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
گھر کی صفائی، بچوں کے ساتھ کھیلنا، تاخیر کے احساس سے کسی جگہ جلد پہنچنےکی کوشش، رقص اور ہنسنا بھی جسمانی سرگرمیوں کا حصہ ہیں، یعنی صحت کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔
یہ بات جان لیں کہ ورزش کا دورانیہ جتنا بھی ہو، جسم کے لیے فائدہ مند ہی ہوتا ہے۔
اگر آپ دل اور پھیپھڑوں کو مضبوط بنانے والی ورزشوں کے ساتھ مسلز مضبوط کرنے والی ورزشیں بھی کریں تو جسمانی فٹنس اور صحت کو دوگنا زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کسی بھی عمر میں جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اور درمیانی عمر یا بڑھاپے میں بھی آپ اس عادت سے خود کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔