06 اپریل ، 2023
سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں انتخابی مہم کے دوران الیکشن کمیشن، عدلیہ اور افواجِ پاکستان کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گی، الیکشن میں کھڑا ہونے والا امیدوار انتخابی اخراجات کیلئے مخصوص اکاؤنٹ کھلوانے کا پابند ہوگا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی کسی بھی شکل میں تضحیک سے اجتناب کریں گی۔ پولنگ ڈے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کیا جائے گا، کسی بھی امیدوار کو رشوت سے دستبردار کروانے سے گریز کیا جائے گا۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق عام نشستوں کیلئے خواتین کو 5 فیصد نمائندگی دی جائے گی، امیدوار انتخابی اخراجات کیلئے مخصوص اکاؤنٹ کھلوانے کا مجاز ہوگا، جلسے، جلوسوں میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی، صدر، وزیراعظم سمیت وزراء حلقے میں سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔
الیکشن کمیشن کے منظور کردہ سائز کے بینرز، پوسٹرز اور پینافلکس استعمال ہوں گے، کوئی بھی مخالف سیاسی جماعت کے بینرز نہیں اتارے گا، جلسے سے قبل انتظامیہ سے اجازت لازمی ہوگی، انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی ہوگی، پولنگ ڈے پر پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کے اندر انتخابی مہم نہیں چلائی جاسکے گی، پولنگ اسٹیشن کے اندر سیاسی جھنڈے یا بینرز کے داخلے پر پابندی ہوگی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات 14 مئی کو کرائے جائیں جس کی تیاری الیکشن کمیشن نے شروع کردی ہے البتہ وفاقی حکومت اس کو ماننے سے انکاری ہے۔