09 اپریل ، 2023
غداری اور دہشتگردی کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کو ایک روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
علی امین گنڈا پور کو جوڈیشل مسجٹریٹ نوید خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پندرہ دن کے ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سب دفعات شدید نوعیت کی ہیں جن پر ضمانت نہیں ہو سکتی، آڈیو میں علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں حملہ آور ہونے کا ذکر کیا، بزور طاقت دارالحکومت پر قبضہ کرنے کا پروگرام بنایا گیا۔
علی امین گنڈا پور کے وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا موبائل ایپلی کیشن سے کسی کی بھی آواز بنائی جا سکتی ہے، مقدمہ گولڑہ پولیس اسٹیشن میں درج ہوا،کیا وہاں ٹی وی چل رہا تھا، 24 گھنٹے سے علی امین گنڈاپور ان کے پاس ہے،کیا تفتیش کی گئی؟ پولیس کے مطابق اسلام آباد پر قبضہ ہو گیا ہے؟
وکیل بابر اعوان نے مزید کہا کہ ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ اس بیان سے عوام اور اداروں میں خوف و ہراس پھیلا، ہماری تنخواہوں سے جو پیسے کٹتے ہیں ان سے سکیورٹی اداروں کو تنخواہ ملتی ہے، اگر یہ اس بیان سے ڈر گئے ہیں تو گھر جائیں، ان کو لائیں جو نہیں ڈرتے، اگر آپ ریمانڈ دینا چاہتے ہیں تو 24 گھنٹے کا دیا جائے تاکہ اے ٹی سی میں جا سکیں۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کو ایک روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے کل انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالت کی جانب سے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ہونے کے بعد پولیس علی امین گنڈاپور کو لے کر روانہ ہو گئی۔