24 دسمبر ، 2012
نئی دہلی… بھارت میں طالبہ سے اجتماعی زیادتی کے خلاف گزشتہ روز بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ مظاہرین نے دارالحکومت نئی دہلی میں ایوان صدرمیں داخلے کی کوشش کی جس پرپولیس اہلکاروں اورمظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعددافرادزخمی ہوگئے نئی دلی میں طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے خلاف گزشتہ روز بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ مظاہرین نے دارالحکومت نئی دلی میں ایوان صدرمیں داخلے کی کوشش کی جس پرپولیس اہلکاروں اورمظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعددافرادزخمی ہوگئے۔اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے تیز دھارپانی اورآنسوگیس کا بھی استعمال کیا۔مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ خواتین سے جنسی زیادتی کے مرتکب ملزموں کو موت کی سزاسنائی جائے اور زیادتی کے خلاف مزید سخت قوانین بنائے جائیں۔بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ اجتماعی زیادتی کے بھیانک واقعات کے ضمن میں موت کی سزامتعارف کرانے پر غورکیا جارہا ہے۔مزید پرتشددمظاہروں کے پیش نظرپولیس نے اتوارکو ایوان صدراورپارلیمنٹ سے ملحقہ علاقوں کو ممنوعہ علاقہ قراردے دیا ہے اوران احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو حراست میں لے لیا ہے۔