19 جون ، 2023
ہڈیوں کی کمزوری کا سامنا کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے اور اس حوالے سے وٹامنز یا منرلز کی کمی یا طرز زندگی کے انتخاب اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کا حجم گھٹنے لگتا ہے، خاص طور پر خواتین میں یہ بہت عام مسئلہ ہوتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ کسی بھی عمر میں چند عام عادات کو اپنا کر ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانا ممکن ہے۔
ماہرین نے اس حوالے سے ایسی عادات کے بارے میں بتایا ہے جن کو کسی بھی عمر میں اپنانے سے ہڈیوں کی صحت کو طویل المعیاد بنیادوں پر بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
ہمارے جسم میں کیلشیئم کی 99 فیصد مقدار ہڈیوں میں ہوتی ہے اور ہڈیوں کو کمزور ہونے سے بچانے کے لیے اس غذائی جز کی مناسب مقدار کا استعمال ضروری ہے۔
19 سے 50 سال کے عمر کے مردوں اور خواتین کو روزانہ ایک ہزار ملی گرام کیلشیئم کی ضرورت ہوتی ہے، البتہ 51 سے 70 سال کی عمر کی خواتین کے لیے 1200 ملی گرام کیلشیئم کا روزانہ استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔
دودھ، دہی اور پنیر میں کیلشیئم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
وٹامن ڈی ہڈیوں کے لیے اہم ترین اجزا میں سے ایک ہے۔
وٹامن ڈی متعدد جسمانی افعال میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ ہڈیوں اور دانتوں کو صحت مند بنانے کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ کیلشیئم کو جذب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اگر مناسب مقدار میں کیلشیئم کا استعمال کیا جائے مگر جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہو تو ہڈیوں کی کمزوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بالغ افراد کو روزانہ کم از کم 25 مائیکرو گرام وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کا حصول سورج کی روشنی کے ساتھ ساتھ مچھلی، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، انڈوں اور گائے کی کلیجی سے ممکن ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ یا اچانک بہت زیادہ کمی سے ہڈیوں کا حجم گھٹ جاتا ہے جبکہ فریکچر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ صحت کو ایک سطح پر برقرار رکھنے کی کوشش کی جانی چاہیے اور اس میں کمی کے لیے ڈائیٹنگ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
40 سال کی عمر کے بعد ہمارا جسم میں ہڈیوں کا حجم بتدریج گھٹنے لگتا ہے۔
ہڈیوں کو طویل عرصے تک صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ جسمانی سرگرمیوں کو عادت بنایا جائے۔
ورزش خاص طور چہل قدمی، جاگنگ اور رقص کرنے سے بھی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے۔
اسی طرح وزن اٹھانے والی ورزشوں سے ہڈیوں کی کثافت میں اضافہ ہوتا ہے جس سے ان کی صحت بہتر ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہر ہفتے کم از کم 4 بار 30 سے 45 منٹ تک ورزش کرنا ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی میں کسی بھی وقت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانا ممکن ہے۔
اگر آپ بہت زیادہ مقدار میں چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں تو یہ عادت ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق کیفین کی زیادہ مقدار کا استعمال ہڈیوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔
جسمانی سرگرمیوں کے ساتھ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے ہڈیوں کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
ان فیٹی ایسڈز سے ہڈیاں بنانے والے خلیات کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ جوڑوں کی تکلیف میں کمی آتی ہے۔
یہ فیٹی ایسڈز انڈوں، اخروٹ اور مچھلی میں کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ پروٹین کا استعمال ہڈیوں کی کثافت کو بڑھاتا ہے۔
درحقیقت کیلشیئم اور پروٹین اکٹھے ملکر ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے کا کام کرتے ہیں۔
پروٹین کا حصول سی فوڈ، چکن، دودھ، پنیر، انڈوں، دالوں اور دیگر متعدد غذاؤں سے ممکن ہے۔
غذا میں نمک کا زیادہ استعمال ہڈیوں کو کمزور بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔
جسم میں نمک کی مقدار بڑھنے سے کیلشیئم کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے بتدریج ہڈیاں کمزور اور بھربھری ہونے لگتی ہیں۔
تو ہڈیوں کی کمزوری سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ غذا میں نمک کا استعمال محدود کریں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔