اکثر افراد کو منہ میں چھالوں کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟

یہ بہت عام مسئلہ ہے / فوٹو بشکریہ buzzrx
یہ بہت عام مسئلہ ہے / فوٹو بشکریہ buzzrx

منہ میں چھالے ہونا بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا ایک تخمینے کے مطابق دنیا کے لگ بھگ 10 سے 25 فیصد افراد کو ہوتا ہے۔

اس مسئلے کے لیے طبی زبان میں canker sore اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو کافی تکلیف دہ ہوتا ہے مگر عموماً باعث تشویش نہیں ہوتا۔

زیادہ تر کیسز میں منہ میں چھالے ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور 2 ہفتے میں ہی ان سے نجات مل جاتی ہے۔

canker sores کیا ہوتے ہیں؟

یہ چھالے بنیادی طور پر منہ کے اندر ہونے والے زخم یا السر ہوتے ہیں۔

اس کا سامنا کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے مگر نوجوانوں اور خواتین میں یہ چھالے زیادہ عام ہوتے ہیں۔

اگرچہ بیشتر افراد کو کبھی کبھار اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے مگر 20 سے 30 فیصد مریضوں کو بار بار اس کا سامنا ہوتا ہے۔

یہ چھالے 2 اقسام کے ہوتے ہیں۔

ایک قسم سال میں 3 سے 4 بار کسی فرد کو متاثر کر سکتی ہے اور یہ چھالے ایک ہفتے میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

دوسری قسم کے چھالے زیادہ بڑے اور تکلیف دہ ہوتے ہیں اور وہ ایک ماہ تک برقرار رہ سکتے ہیں۔

وجوہات

منہ میں چھالے کیوں بنتے ہیں، اس بارے میں سائنسدان اب تک کوئی ٹھوس وضاحت نہیں کر سکے ہیں مگر کچھ عناصر ممکنہ طور پر اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

کئی بار یہ دیگر طبی مسائل جیسے کمزور مدافعتی نظام یا الرجی کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

اس سے ہٹ کر ہارمونز میں آنے والی تبدیلیاں، منہ کا کوئی حصہ دانتوں میں آجانا، مخصوص غذاؤں جیسے کھٹے پھلوں سے حساسیت، غذائی اجزا جیسے آئرن، فولک ایسڈ، زنک یا وٹامن بی 12 کی کمی اور تناؤ جیسے عناصر بھی منہ میں چھالوں کا باعث بنتے ہیں۔

کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ چھالے آٹو امیون سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں اور ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم کسی وائرس کے خلاف لڑتے ہوئے خود کو ہی نشانہ بنالیتا ہے۔

گھریلو ٹوٹکے

ان چھالوں سے نجات زیادہ مشکل نہیں ہوتی اور اس حوالے سے چند طریقے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

چھالوں پر برف لگانے سے تکلیف کی شدت میں کمی آتی ہے اور انہیں ٹھیک کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اس طرح آدھے کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا ملا کر متاثرہ حصے کی صفائی کی جائے تو تکلیف میں کمی آتی ہے اور چھالے جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

شہد کو بھی منہ کے چھالوں کے علاج کے لیے مؤثر تصور کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیے؟

عام طور پر منہ میں ہونے والے چھالے بغیر کسی علاج کے ہی کچھ دنوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، البتہ اگر ان کا حجم زیادہ ہو یا بار بار نکل رہے ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

اسی طرح اگر 2 ہفتوں سے زائد وقت میں وہ بہتر نہ ہوں یا درد کی شدت بڑھ جائے یا دیگر علامات جیسے بخار، سردرد یا ہیضہ کا سامنا ہو، تو بھی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

مگر یہ واضح رہے کہ منہ کے چھالوں کا کوئی علاج ابھی موجود نہیں، مگر کچھ ادویات اس حوالے سے مؤثر سمجھی جاتی ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :