29 جون ، 2023
ٹائی ٹینک کی سیاحت کے لیے لوگوں کو زیر سمندر لے جانے کے دوران تباہ ہونے والی اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ کا ملبہ بحراوقیانوس سے نکال لیا گیا ہے جب کہ اس کے ساتھ مکمنہ طور پر انسانی باقیات ملنےکا بھی انکشاف ہوا ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈ نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کے ملبے سے ممکنہ طور پر انسانی باقیات بھی ملی ہیں۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے حکام کے مطابق ٹائٹن کے ٹکڑوں اور ممکنہ طور پر اس میں موجود افراد کی باقیات کو کینیڈا کے جزیرے نیوفاؤنڈ لینڈ منتقل کیا گیا ہے، یہ وہی جگہ ہے جہاں سے بدقسمت آبدوز اپنے آخری سفر پر روانہ ہوئی تھی۔
اندازےکے مطابق نیوفاؤنڈلینڈ سے جائے حادثہ کا فاصلہ تقریباً 400 میل ہے۔
سمندر کی تہہ سے نکالی گئی چیزوں میں آبدوز نما کا اگلا حصہ بھی شامل ہے جس سے بدقسمت سیاحوں کو ٹائی ٹینک کی باقیات کا نظارہ کرنا تھا۔ ٹائٹن کی باقیات حادثے کے دسویں روز نکال کر کینیڈا لائی گئیں ہیں، باقیات پر تحقیقات کر کے حادثے کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کی جائے گی۔
ماہرین کے مطابق بحیرہ اوقیانوس میں 12 ہزار 5 سو فٹ نیچے زیر آب شدید دباؤ کے نتیجے میں ٹائٹن دھماکے سے تباہ ہوئی جس کے نتیجے میں آبدوز میں سوار تمام 5 افراد جان کی بازی ہار گئے، ان افراد میں پاکستانی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے نوجوان بیٹے بھی شامل تھے۔
امریکی بحریہ کے ایک سینیئر اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ بحر اوقیانوس میں گم ہوجانے والی آبدوز ٹائٹن لاپتہ ہونے کے فوراً بعد ہی تباہ ہو گئی تھی۔
امریکی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی بحریہ کے سینیئر اہلکار کا ٹائٹن کے تباہ ہونے سے متعلق کہنا تھا کہ سمندر کے نیچے دھماکے کی آواز سے ملتی جلتی آواز کی اطلاع کوسٹ گارڈ کمانڈر کو دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اوشین گیٹ کی لاپتا آبدوز ٹائٹن کی تلاشی کیلئے اعلیٰ خفیہ صوتی سراغ رساں نظام کا استعمال کیا گیا تھا۔