23 فروری ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… ہنوز دلی دور است کے مصداق مبینہ طور پر خالد شیخ محمد کے ساتھ گرفتار ہونے والا ماجد خان مبینہ طور 8سال امریکی قید خانوں میں گزارنے کے بعد جس معاہدے پر پہنچا وہ یہ کہ اپنے ساتھیوں کے خلاف گواہی دے گا ،امریکا اسے دیگر قیدیوں کے خلاف شہادت کیلئے استعمال کرے گا اس مقصد کے لئے اسے مزید چار سال تک گوانتانامو بے جیل میں رہنا پڑے گا۔امریکی خبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں بالٹی مور کے مضافات کے ماجد خان جنہیں نو سال قبل پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں گوانتا ناموبے جیل میں منتقل کردیا گیا۔اس کے ساتھ ملٹری پراسیکیوٹرز کے ساتھ ایک غیر مشروط سودا بازی کی جارہی ہے جس کے تحت اس کودوسرے قیدیوں کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر سزا میں کمی ک دی جائے گی اگر یہ معاہدہ کامیاب ہوتا ہے تو اسے امریکی آلہ کار بن کر دیگر قیدیوں کے خلاف استعمال ہونا پڑے گا اور اس کے لئے وہ مزید چار برس تک گوانتا نامو بے میں قید کاٹے گا۔31سالہ ماجد خان بالٹی مور میں1996سے2002تک رہائش پزیر رہا اس کے بعد وہ پاکستان لوٹا جہاں اس پر مبینہ طور الزام ہے کہ اس نے11 ستمبر کے دہشت گرد حملوں کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے لئے کام کیا۔ دونوں کو 2003 کے شروع میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔فرد جرم عائد کرنے کے لئیماجد کو اگلے ہفتے ملٹری کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔اگر اس کے ساتھ کوئی معاہد طے پاگیا تو یہ پہلا ہائی ویلیو ٹارگٹ ہوگا جوامریکا کی خفیہ جیلو ں میں رہااور اس پر تفتیش کے لئے جدیدٹیکنالوجی آزمائی گئی۔