Time 11 جولائی ، 2023
پاکستان

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی آئی دور میں 628 افراد کے بلا سود قرض کا معاملہ نمٹا دیا

معاملہ نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کرنے سے صنعتی شعبے پر منفی اثر پڑے گا: پی اے سی ارکان کی رائے— فوٹو:فائل
معاملہ نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کرنے سے صنعتی شعبے پر منفی اثر پڑے گا: پی اے سی ارکان کی رائے— فوٹو:فائل

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے پاکستان تحریک انصاف کے دورحکومت میں 628 افراد کو 3 ارب ڈالرزبلا سود قرض دینے کا معاملہ بغیر کسی کارروائی کے نمٹا دیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں 628 افراد کو 3 ارب ڈالرزبلا سود قرض دینے کا معاملہ زیر غور آیا۔ 

ذرائع کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو ان کیمرا اجلاس میں تفصیلات فراہم کیں، تفصیلات میں قرضہ دینے والے بینکوں کے نام فراہم نہیں کیے گئے، قرضہ لینے والے افراد کے نام فراہم نہیں کیے گئے، صرف کمپنیوں کے نام ظاہر کیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل، شوگر ملز، کیمیکل اور آٹو موبائل انڈسٹری کو قرضے دیے گئے ہیں۔

چیئرمین پی اے سی  نے معاملہ نیب اور ایف آئی اے کے سپرد کرنے کی تجویز دی لیکن پی اے سی کے بعض ارکان نے معاملہ نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کرنے کی مخالفت کی اور رائے دی کہ معاملہ نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کرنے سے صنعتی شعبے پر منفی اثر پڑے گا۔

ارکان کی مخالفت کے بعد کمیٹی نے 628 افرد کے بلاسود قرض کے معاملے کو نمٹا دیا۔

مزید خبریں :