12 جولائی ، 2023
اپرکوہستان کے علاقے داسو میں دیامر بھاشا ڈیم کی سائٹ پر کام کرنے والے چینی باشندوں پر دہشت گرد حملےکا ماسٹر مائنڈ طارق افغانستان میں مارا گیا۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا سرغنہ طارق افغانستان کے صوبےکنڑ میں ہلاک ہوا ہے۔
افغان خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ ٹی ٹی پی کے ایک سینئر کمانڈر نے تصدیق کی ہے کہ طارق رفیق عرف بٹن خراب کا رابطہ کل سے منقطع ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں جب کہ سوشل میڈیا پر طارق رفیق کی شدید زخمی حالت میں تصاویر وائرل ہیں جن میں اس کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
خیال رہےکہ 14 جولائی 2021 کو اپرکوہستان کے علاقے داسو میں پیش آنے والے واقعے میں دیامر بھاشا ڈیم کی سائٹ پر کام کرنے والے 9 چینی باشندوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ابتدائی طور پر واقعےکو حادثہ قرار دیا گیا تاہم بعد ازاں اس وقت کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعے میں دھماکا خیز مواد کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
اگلے ماہ ایک پریس کانفرنس میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ داسو واقعے میں خودکش حملہ کیا گیا، حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا، ڈی آئی جی نے بتایا کہ پورے واقعے میں 14 مختلف کردار شامل تھے، دہشت گردوں کا نیٹ ورک پاکستان میں موجود تھا، پاکستان میں گروہ کے تمام کردار گرفتار کیے جا چکے ہیں،خالد عرف شیخ خود کش بمبار کا نام تھا اور وہ افغانستان کا شہری تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مقیم کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا طارق اس گروہ کا سربراہ تھا، معاویہ اور طارق نے افغانستان میں را اور این ڈی ایس سےتربیت لی اور دونوں نے داسو واقعے کی منصوبہ بندی کی۔