آخر بیشتر افراد کو روزانہ ایک مخصوص وقت پر غنودگی کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

مختلف عناصر اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں / فائل فوٹو
مختلف عناصر اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں / فائل فوٹو

کیا آپ کو اکثر دن کے کسی مخصوص وقت غنودگی یا سستی کا سامنا ہوتا ہے؟

وہ بھی اس وقت جب دوپہر گزر چکی ہوتی ہے یعنی قیلولے کا موقع نہیں ہوتا جبکہ اتنی رات بھی نہیں گزری ہوتی کہ بستر پر لیٹ کر سو جائیں۔

اگر ہاں تو صرف آپ کو ہی ایسا تجربہ نہیں ہوتا بلکہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کے ساتھ ایسا ہوتا ہے۔

مگر ایسا ہوتا کیوں ہے؟ حقیقت تو یہ ہے کہ اس کی کوئی ایک ٹھوس وضاحت نہیں کہ روزانہ مخصوص وقت پر غنودگی یا سستی کیوں طاری ہو جاتی ہے، بلکہ متعدد عناصر اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

اس بارے میں ماہرین کی رائے جانیں۔

ہماری جسمانی گھڑی

ماہرین کے مطابق جسمانی گھڑی بنیادی طور پر 24 گھنٹوں کے ایک ٹائمر کے طور پر کام کرتی ہے اور متعدد جسمانی افعال بشمول جاگنے اور سونے کو کنٹرول کرتی ہے۔

تو وہ ہمارے روزمرہ کے معمولات اور سرگرمیوں جیسے کام، ورزش، گھر میں آرام وغیرہ کے مطابق غنودگی، تھکاوٹ یا بیداری جیسے احساسات کو بڑھاتی ہے۔

آسان الفاظ میں ہمارا جسم ایک معمول کو اپنا لیتا ہے اور یہی معمول مخصوص اوقات میں غنودگی طاری ہونے کا باعث بنتا ہے۔

سونے جاگنے کے اوقات

بیشتر افراد کو 2 بجے دوپہر کو غنودگی یا سستی کا سامنا ہوتا ہے جبکہ متعدد افراد کے لیے یہ وقت مختلف ہوتا ہے۔

اس کا انحصار لوگوں کے جاگنے اور سونے کے معمولات پر ہوتا ہے، یعنی کچھ لوگ رات گئے سونا پسند کرتے ہیں تو کچھ جلدی سونے اور صبح جلد جاگنے کے عادی ہوتے ہیں۔

سونے اور جاگنے کے معمولات کسی مخصوص وقت پر طاری ہونے والی غنودگی میں کردار ادا کرتے ہیں۔

امراض

ذیابیطس، دائمی تھکاوٹ کا باعث بننے والا عارضہ، ہارمونز میں عدم توازن اور تھائی رائیڈ امراض کے باعث بھی مخصوص اوقات پر تھکاوٹ یا غنودگی کا احساس ہوتا ہے۔

توجہ مرکوز نہ کرپانا

موجودہ عہد میں انسانی توجہ بھٹکانے والے عناصر کی تعداد بڑھ گئی ہے جس کے نتیجے میں جسم کا قدرتی ردہم متاثر ہوتا ہے۔

فون اور ٹیلی ویژن سے خارج ہونےو الی روشنی، مختلف شفٹوں میں کام کرنا اور کیفین کا زیادہ استعمال جیسے عناصر بھی مخصوص اوقات میں غنودگی کا احساس بڑھاتے ہیں۔

روشنی

آپ کے اردگرد موجود روشنی جسمانی گھڑی کے افعال پر اثر انداز ہوتی ہے۔

قدرتی روشنی سے جسمانی گھڑی کو توانائی کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ مصنوعی روشنی یا کسی بھی قسم کی روشنی نہ ہونے سے اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں، جس کے باعث مخصوص اوقات میں غنودگی طاری ہو جاتی ہے۔

کب اور کتنی مقدار میں کھانا کھایا

کیا کھانے کے بعد غنودگی کا احساس ہوتا ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ غذاؤں سے جسم تھکاوٹ محسوس کرنے لگتا ہے اور نیند کی خواہش ظاہر کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق کھانے کا وقت اور آپ کی غذا جسمانی توانائی پر اثرانداز ہوتی ہے۔

اگر آپ زیادہ مقدار میں کھانا کھاتے ہیں تو نظام ہاضمہ کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کے باعث جسمانی توانائی گھٹ جاتی ہے اور غنودگی کا احساس ہوتا ہے۔

مخصوص غذائیں جیسے دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، زیادہ مرچوں والے کھانے، میٹھی اور نمکین اشیا کھانے سے بھی ایسا ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :