11 جولائی ، 2023
دن بھر کی مصروفیات کے باعث ورزش کے لیے وقت نہیں ملتا مگر جسمانی طور پر فٹ ہونا چاہتے ہیں؟
تو آپ اپنی دفتری یا کاروباری مصروفیات کے دوران کچھ وقت نکال کر ایسا ممکن بنا سکتے ہیں۔
جی ہاں واقعی آپ کو خود کو فٹ رکھنے کے لیے جم جا کر کئی گھنٹوں تک ورزش کرنے کی ضرورت نہیں، کچھ وقت تک مختلف سرگرمیوں سے بھی ایسا ممکن ہے۔
ایسے ہی آسان طریقے جانیں جو جسمانی فٹنس کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
انگڑائی یا جسم کو Stretch کرنے سے جسم کے لیے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے اور جسمانی حرکات بھی بڑھتی ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس سرگرمی کو کہیں بھی کرنا ممکن ہے، بس جسم کو حد سے زیادہ Stretch کرنے سے گریز کریں۔
اگر آپ شہر کے قریب رہتے ہیں تو اپنے گھر کے قریب ایسے مقامات پر گاڑی یا موٹر سائیکل پر جانے سے گریز کریں جو ایک میل کے فاصلے کے اندر ہوں۔
اس کی بجائے پیدل چل کر جانے کو ترجیح دیں اس سے صحت بہتر ہوگی جبکہ جسمانی فٹنس میں اضافہ ہوگا۔
جم جانے کا وقت نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، آپ ہر جگہ ہی کچھ کام کر سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر 3 سے 10 سیکنڈ کے لیے پیٹ مسلز کو سخت کریں اور یہ عمل 4 بار دہرائیں، کسی کو علم بھی نہیں ہوگا کہ آپ کوئی ورزش کر رہے ہیں۔
اس طرح کی ورزشوں سے بلڈ پریشر بھی کم ہوتا ہے۔
روزانہ چہل قدمی کرنے کی عادت آپ کو جسمانی طور پر زیادہ متحرک بناتی ہے۔
چہل قدمی جسمانی صحت کے لیے بہترین عادت ہے جس سے متعدد دائمی امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
کسی دفتری ساتھی سے کسی موضوع پر بات کرنی ہے؟ تو ایسا کھڑے ہوکر چلتے پھرتے کریں، جس سے نہ صرف ورزش کرنے کا موقع مل جائے گا بلکہ دفتری کام بھی ہو جائے گا۔
ایک منٹ تک سیڑھیاں چڑھنے سے 10 کیلوریز کو جلانے میں مدد ملتی ہے۔
اگر آپ کسی بلند عمارت میں موجود ہیں تو کوشش کریں کہ 4 سے 5 منزلوں تک سیڑھیوں سے چل کر جائیں جس سے زیادہ کیلوریز جلانے میں مدد ملے گی اور جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن ہوگا۔
اسی طرح جسمانی فٹنس بھی بہتر ہوگی۔
کسی دکان کا رخ کر رہے ہیں، دفتر جا رہے ہیں یا کہیں اور، کوشش کریں کہ اپنی گاڑی کو کچھ فاصلے پر پارک کریں۔
ایسا کرنے سے آپ کو اپنی منزل پر پیدل چل کر جانا ہوگا جس سے کچھ ورزش کرنے کا موقع مل جائے گا۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کچھ وقت تک تیزی سے دوڑنے سے جسمانی فٹنس بہتر ہوتی ہے اور اس سے 48 منٹ تک کی جانے والی معتدل ورزش جتنا فائدہ صحت کو ہوتا ہے۔
دوڑنے سے نہ صرف بہت زیادہ کیلوریز جلتی ہیں بلکہ انسولین کی حساسیت اور مسلز کے افعال کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
شہر کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ کو ترجیح دینے سے لوگوں کو زیادہ چلنے کا موقع ملتا ہے جس سے انہیں ورزش کا موقع بھی ملتا ہے۔
سائیکل چلانے کی عادت بھی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
سائیکل چلانے سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ جسمانی فٹنس بہتر ہوتی ہے۔
گھر کے کام کرنا بھی جسمانی فٹنس کو بہتر بنا سکتا ہے۔
بس کوشش کریں کہ جو بھی کام کریں وہ ایسا ہو کہ اس سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جائے۔
اگر دن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو کوشش کریں کہ ہر گھنٹے میں کچھ وقت کے لیے کھڑے ہوکر چہل قدمی کریں۔
ایسا کرنے سے جسمانی کیلوریز جلانے میں مدد ملے گی اور فٹنس بھی بہتر ہوگی۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔