Time 27 اگست ، 2023
پاکستان

افغان بچوں کےکینسر علاج کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے: سینیٹر مشتاق

اسرائیل کےساتھ کسی بھی قسم کے پیشہ ورانہ،تجارتی ،سفارتی تعلقات ناقابل قبول ہیں : سینیٹرمشتاق احمد/فوٹوفائل
اسرائیل کےساتھ کسی بھی قسم کے پیشہ ورانہ،تجارتی ،سفارتی تعلقات ناقابل قبول ہیں : سینیٹرمشتاق احمد/فوٹوفائل

افغان بچوں کو کینسر سے بچانے کیلئے  پاکستانی اور اسرائیلی ماہرین کے تعاون پر سینیٹر مشتاق کا کہنا ہے پاکستان اسرائیل تعاون دراصل اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش ہے۔

 سینیٹر مشتاق احمد نے  کہا کہ حکومت پاکستان افغان بچوں کےکینسر کے علاج میں اسرائیل سے تعاون کی وضاحت کرے۔

 انھوں نے کہا کہ اسرائیل کی انسانی ہمدردی فلسطینی بچوں کے قتل عام پر کیوں نہیں جاگتی؟ افغان بچوں کے کینسر  کے علاج کی آڑ  میں پاکستان اسرائیل تعاون دراصل اسرائیل کو تسلیم کرنےکی کوشش ہے، اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے پیشہ ورانہ،تجارتی، سفارتی تعلقات ناقابل قبول ہیں۔

سینیٹرمشتاق  کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی، بمباری، قتل عام کی بنیاد پر غزہ کو بچوں کیلئےجہنم قرار دیا گیا ہے۔

 رہنما جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ خراب معاشی صورتحال کو عالمی ادارے اور طاقتیں  پاکستان کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے بطور دباؤ  استعمال کر رہے ہیں۔

افغان بچوں کو کینسر سے بچانے کیلئے اسرائیل اور پاکستانی ماہرین کا تعاون

واضح رہے کہ اسرائیلی اخبار’’دی یروشلم پوسٹ‘‘ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ  پاکستان میں لاہور کے طبی مراکز کے ساتھ کام کرنے والی ایک اسرائیلی ٹیم کی سربراہی میں ایک غیر معمولی بین الاقوامی کوشش کے ذریعے افغانستان میں بچوں کو آنکھوں کے ممکنہ مہلک کینسر سے بچنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹروں نے پاکستانی طبی مراکز کے ساتھ مل کر ریٹینوبلاسٹوما سلک روڈ پروگرام بنایا، شیبا میڈیکل سینٹر میں آنکھ کے ٹیومر کے علاج کے ماہر پروفیسر آئیڈو فابیان متاثرہ افغان بچوں کے علاج کے لیے پاکستان منتقلی کی قیادت کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :