28 اگست ، 2023
آج کل بیشتر افراد کو پسند عام غذا ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج کا شکار بنا سکتی ہے۔
یہ انتباہ 2 نئی طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا۔
ان رپورٹس میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
حالیہ برسوں میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ و جنک فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، چپس، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
ان تحقیقی رپورٹس میں کہا گیا کہ الٹرا پراسیس غذائیں دنیا بھر میں لوگوں کی صحت پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہی ہیں۔
پہلی تحقیق آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی تھی جس میں 10 ہزار خواتین کو شامل کرکے ان کی صحت کا جائزہ 15 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کی غذا میں زیادہ تر کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرنے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر وہ عارضہ ہے جو دل کے سنگین امراض بشمول ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر کا باعث بنتا ہے۔
دوسری تحقیق چین کی فورتھ ملٹری میڈیکل یونیورسٹی کی تھی جس میں 3 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کی غذا میں 10 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرنے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ 6 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح الٹرا پراسیس غذاؤں سے 15 فیصد کیلوریز حاصل کرنے والے افراد میں دل کے کسی بھی مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
سڈنی یونیورسٹی کے محققین نے بتایا کہ بیشتر افراد اس بات سے لاعلم ہیں کہ ان کی غذا ہائی بلڈ پریشر کا شکار بنانے میں کردار ادا کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال دل کی شریانوں کے امراض کا شکار بنا دیتا ہے۔
دونوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیے گئے۔