ہنسی دل کی صحت کے لیے بہترین دوا ہے، تحقیق

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ایسا کہا جاتا ہے کہ ہنسی ایک بہترین دوا ہے اور دل کی صحت کے لیے یہ بات حقیقت ہے۔

یہ انکشاف برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

Hospital de Clínicas de Porto Alegre کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہنسی سے امراض قلب کے شکار افراد کا ورم کم ہوتا ہے جبکہ دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق ہنسی سے دل کے اندر موجود ٹشوز پھیلتے ہیں جبکہ جسم میں آکسیجن کا بہاؤ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہنسی سے دل کی شریانوں کے نظام کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔

اپنی طرز کی پہلی تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ ہنسی سے امراض قلب کے مریضوں کی علامات کس حد تک بہتر ہوتی ہیں۔

اس مقصد کے لیے 26 افراد کو تحقیق کا حصہ بنایا گیا جن کی اوسط عمر 64 سال تھی اور ان سب میں امراض قلب کی تشخیص ہوئی تھی۔

ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور 3 ماہ تک ایک گروپ کو ہر ہفتے 2 مختلف کامیڈی پروگرامز دیکھنے کی ہدایت کی گئی۔

دوسرے گروپ کو 2 سنجیدہ پروگرامز دیکھنے کا کہا گیا۔

12 ہفتوں کے بعد دریافت ہوا کہ کامیڈی پروگرامز دیکھنے والے افراد کی صحت بہتر ہوئی ہے۔

تحقیق کے مطابق ان افراد کے دل کی جسم کے ہر حصے میں آکسیجن پہنچانے کی صلاحیت 10 فیصد بہتر ہوئی جبکہ ان کے دل کی تنگ شریانیں بھی پھیل گئیں۔

ان افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کرکے ورم کے آثار کو دیکھا گیا کیونکہ اس سے شریانوں میں مواد جمع ہونے کا عندیہ ملتا ہے۔

نتائج سے ثابت ہوا کہ ورم کا باعث بننے والے عناصر میں نمایاں کمی آئی۔

محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہنسی کو تھراپی کے طور پر استعمال کرنے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جبکہ ورم میں کمی آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طریقہ کار سے ادویات پر انحصار کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

محققین کے مطابق ہنسی سے ایک ہارمون اینڈروفینز کا اخراج ہوتا ہے جس سے ورم کم ہوتا ہے جبکہ دل اور شریانوں کو پرسکون ہونے میں مدد ملتی ہے۔

اس ہارمون سے جسم میں تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی سطح بھی گھٹ جاتی ہے جس سے بھی دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیے گئے۔

مزید خبریں :