حرکت قلب اچانک تھم جانے یا کارڈک اریسٹ کی علامات جانتے ہیں؟

کارڈک اریسٹ ہارٹ اٹیک سے مختلف ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن
کارڈک اریسٹ ہارٹ اٹیک سے مختلف ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن

حرکت قلب اچانک تھم جانا یا کارڈک اریسٹ سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

درحقیقت موجودہ عہد میں اموات کی بڑی وجوہات میں کارڈک اریسٹ کا نام بھی شامل ہے۔

بیشتر افراد کارڈک اریسٹ اور ہارٹ اٹیک کو ایک ہی تصور کرتے ہیں مگر دونوں میں فرق ہے۔

کارڈک اریسٹ دل کے ایک برقی مسئلے کا نتیجہ ہوتا ہے جس کے باعث حرکت قلب تھم جاتی ہے اور اگر فوری طبی امداد نہ ملے تو اکثر یہ دورہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

اس کے مقابلے میں ہارٹ اٹیک خون کی شریانیں بلاک ہونے کا نتیجہ ہوتا ہے جس سے دل کے مسلز کو نقصان پہنچتا ہے مگر دل دھڑکتا رہتا ہے۔

البتہ ہارٹ اٹیک سے دل کی برقی سرگرمی تبدیل ہوسکتی ہے جس سے بھی کارڈک اریسٹ کا خطرہ بڑھتا ہے۔

کارڈک اریسٹ کی علامات

کارڈک اریسٹ کا سامنا اکثر کسی انتباہی نشانی کے بغیر ہوتا ہے مگر کئی بار کچھ علامات نظر آتی ہیں۔

اچانک گر جانا۔

نبض تھم جانا۔

سانس نہ لینا۔

بے ہوش ہو جانا۔

کئی بار چند علامات کارڈک اریسٹ سے کچھ پہلے دیکھنے میں آتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔

سینے میں کھچاوٹ۔

سانس لینے میں مشکلات۔

شدید کمزوری۔

دل کی دھڑکن کی رفتار بہت تیز ہو جانا۔

امریکا کے Cedars-Sinai Medical Center کی ایک حالیہ تحقیق میں ان علامات کے بارے میں بتایا گیا جن کا سامنا کارڈک اریسٹ کے 50 فیصد سے زیادہ مریضوں کو دل کے افعال تھم جانے سے 24 گھنٹے قبل ہوتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خواتین اور مردوں میں انتباہی علامات مختلف ہوتی ہیں۔

خواتین میں کارڈک اریسٹ کی سب سے نمایاں علامت سانس لینے میں مشکل محسوس ہونا ہوتی ہے جبکہ مردوں میں اس حوالے سے عام علامت سینے میں تکلیف ہے۔

کارڈک اریسٹ کے شکار کچھ افراد کو فلو جیسی علامات کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

اگر آپ کسی فرد کو اچانک بے ہوش ہوتے اور اس کی سانس رکتے دیکھیں تو فوری طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے۔

سینے کو زور سے بار بار دبانے یا سی پی آر کے عمل سے بھی مریض کو بچانے میں مدد مل سکتی ہے، مگر اسے کرنے کا طریقہ کار معلوم ہونا ضروری ہے۔

کن افراد کو خطرہ ہوتا ہے؟

امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے خاندان میں امراض قلب کی تاریخ، تمباکو نوشی، ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ کولیسٹرول، موٹاپا، ذیابیطس اور زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا کارڈک اریسٹ کا بھی خطرہ بڑھاتے ہیں۔

چند دیگر چیزوں سے بھی ممکنہ طور پر یہ خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

بڑھاپا، منشیات کا استعمال، جسم میں پوٹاشیم یا میگنیشم کی سطح میں کمی، گردوں کے امراض اور خراٹوں کا باعث بننے والا مرض obstructive sleep apnea ایسے قابل ذکر عناصر ہیں۔

بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

دل کو صحت مند رکھنا کارڈک اریسٹ سے بھی ممکنہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس مقصد کے لیے صحت کے لیے مفید غذا کا استعمال، جسمانی سرگرمیوں کو عادت بنانا، تمباکو نوشی سے گریز، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا چاہیے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :