Time 11 ستمبر ، 2023
صحت و سائنس

دماغ کے لیے تباہ کن غذائیں جو بیشتر افراد بہت شوق سے کھاتے ہیں

چند غذائیں دماغ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں / فائل فوٹو
چند غذائیں دماغ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں / فائل فوٹو

ہمارا دماغ جسم کے کنٹرول سینٹر کی حیثیت رکھتا ہے جو دل کی دھڑکن جاری رکھتا ہے، پھیپھڑوں کو سانس لینے اور ہمیں چلنے، پھرنے، سوچنے اور محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

مگر عمر کے ساتھ ہر فرد کے دماغ میں تبدیلیاں آتی ہیں اور ذہنی افعال بھی تبدیل ہوتے ہیں۔

عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ تنزلی کا شکار ہونے لگتا ہے اور اس کا نتیجہ بڑھاپے میں الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض کی شکل میں بھی نکل سکتا ہے۔

مگر ہماری غذائی عادات بھی دماغی تنزلی کا سفر تیز کر سکتی ہیں۔

ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو دماغ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں۔

تلی ہوئی غذائیں

تلی ہوئی غذائیں جیسے فرنچ فرائیز اور دیگر سے جسمانی وزن میں تو اضافہ ہوتا ہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ دماغ کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

جرنل آف نیوٹریشنل سائنس میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ تلی ہوئی غذائیں کھانے والے افراد دماغی افعال کے ٹیسٹوں میں ناقص اسکور حاصل کرتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ اس طرح کی غذا سے ورم بڑھتا ہے جبکہ دماغی ٹشوز سکڑ جاتے ہیں جس سے دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے۔

چینی سے بنے میٹھے مشروبات

سافٹ ڈرنکس اور فروٹ جوسز سمیت چینی سے بنا ہر مشروب دماغ کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق چینی کا زیادہ استعمال دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

اس حوالے سے ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ میٹھے مشروبات پینے کے عادی افراد کی یادداشت کمزور ہوتی ہے جبکہ ان کے دماغ کا حجم بھی گھٹ جاتا ہے۔

ریفائن کاربوہائیڈریٹس

سفید چاول، سفید ڈبل روٹی، سفید پاستا اور دیگر پراسیس غذاؤں سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے اور بلڈ شوگر بڑھنے سے دماغی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذاؤں کے استعمال سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مصنوعی مٹھاس پر مبنی مشروبات

شوگر فری یا ڈائٹ مشروبات کا استعمال عادت بنانے سے ڈیمینشیا اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد روزانہ ایک ڈائٹ مشروب پیتے ہیں، ان میں فالج یا ڈیمینشیا کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں لگ بھگ 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

فاسٹ فوڈ

فاسٹ فوڈ میں چکنائی اور چینی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث الزائمر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح فاسٹ فوڈ میں نمک کا بھی زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے اور دماغ تک خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

اس سے دماغ کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت اور یادداشت متاثر ہوتی ہے۔

الٹرا پراسیس غذائیں

الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال دماغی تنزلی (ڈیمینشیا) کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں میں مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز اور دیگر شامل ہیں۔

جرنل جاما نیورولوجی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر روزانہ کی 20 فیصد سے زیادہ کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں کے ذریعے حاصل کی جائیں تو دماغی تنزلی کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

اوسطاً ایک فرد روزانہ 2 ہزار کیلوریز پر مبنی غذا کو جزوبدن بناتا ہے تو یہ مقدار 400 کیلوریز کے قریب بن جاتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :