Time 29 ستمبر ، 2023
پاکستان

پی ٹی آئی نے فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ کر دیا

دھرنا کیس میں فیض حمید کے خلاف بھی کارروائی ہوتی ہے تو ہو جائے: شعیب شاہین— فوٹو: فائل
دھرنا کیس میں فیض حمید کے خلاف بھی کارروائی ہوتی ہے تو ہو جائے: شعیب شاہین— فوٹو: فائل

فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست داخل کروانے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے یو ٹرن لیتے ہوئے اب اسی فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ کر دیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، اس پر من و عن عمل درآمد ہونا چاہیے۔ دھرنا کیس میں فیض حمید کے خلاف بھی کارروائی ہوتی ہے تو ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر تھے جبکہ میں تو حامد خان گروپ کے ساتھ پہلے ہی قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے حق میں تھا۔

شعیب شاہین نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غلطیاں کیں جن کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔

پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ کیا نظرثانی کی اپیل کسی کے کہنے پر کی گئی؟ پر شعیب شاہین نے  جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس کی تفصیلات نہیں ہیں لیکن یہ فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، اس پر من و عن عمل درآمد ہونا چاہیے۔

علاوہ ازیں  نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ ملک میں اظہار رائےکی آزادی  پر قدغن لگائی جا رہی ہے، سرعام انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی مقبولیت مانتے ہیں لیکن قبولیت منظور نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اشتہاری مجرم لندن میں بیٹھا ہوا ہے لیکن تقاریر پھر بھی نشر ہوتی ہیں، دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کی تصویر بھی نشر نہیں ہوتی، موجودہ صورتحال انصاف کا قتل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سوال کا جواب ڈھونڈا جاتاہے لیکن پاکستان میں سوال کرنے والے کو ڈھونڈا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی کی جیت کے ڈر کی وجہ سے انتخابات نہیں کرائے جا رہے۔

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش نے بھی سابق چیف جسٹسز اور مارشل لا ایڈمنسٹریٹرز کو سزائیں دے کر ترقی کی۔

مزید خبریں :