پاکستان
11 جنوری ، 2013

رینٹل پاور کیس: اصغر خان کو ہٹانے والوں کی عدم گرفتاری، وضاحت طلب

رینٹل پاور کیس: اصغر خان کو ہٹانے والوں کی عدم گرفتاری، وضاحت طلب

اسلام آباد … سپریم کورٹ نے رینٹل پاور کیس میں عدالت کا نام استعمال کر کے تفتیشی افسر اصغر خان کو تفتیش سے الگ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر چیئرمین نیب سے وضاحت طلب کرتے ہوئے نیب کو ذمہ داروں کا تعین کر کے آئندہ سماعت پر جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ نیب کا کام کرپشن ختم کرنا ہے، اسے تحفظ دینا نہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے رینٹل پاور عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر فوزی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ رینٹل پاور کیس میں عدالت کا نام استعمال کرکے تفتیشی افسر اصغر خان کو تفتیش سے الگ کرنے پر ڈی جی نیب راولپنڈی اور پرنسپل سیکریٹری نیب بریگیڈیئر فاروق سمیت ڈی جی آپریشنز شہزاد بھٹی کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ اصغر خان کو رینٹل پاور کیس کی تفتیش دوبارہ سونپ دی گئی ہے، جو ترک پاور پلانٹ کارکے کے بھی تفتیشی افسر ہیں۔ چیف جسٹس نے چیئرمین نیب سے وضاحت طلب کی کہ عدالت نے ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، اس پر کس حد تک عملدرآمد ہوا۔ ملزمان کو گرفتار کریں، خواہ وہ چھوٹا ہے یا بڑا۔ مقدمہ کی مزید سماعت 15 جنوری کو کی جائے گی۔

مزید خبریں :