11 جنوری ، 2013
اسلام آباد … حج کرپشن کیس میں ایف آئی اے کے تفتیشی افسر حسین اصغر نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ سابق ڈی جی حج راوٴ شکیل کی جانب سے سابق وزیراعظم کے صاحبزادے عبدالقادرر گیلانی کو گاڑی دینے کے بیان کی کسٹمز دستاویز سے بھی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ عبدالقادر گیلانی کے وکیل کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی کا الزام تحقیقات میں غلط ثابت ہوا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے حج کرپشن کیس کی سماعت کی۔ عبدالقادر گیلانی کے وکیل عبد الحفیظ پیرزادہ نے موٴقف اختیار کیا کہ حسین اصغرحج کرپشن سے ہٹ کر عبدالقادر گیلانی کے خلاف بی اے کی تعلیمی ڈگری کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرکے کہاکہ آپ خود کو حج کرپشن کیس تک محدود رکھیں، دل چھوٹا نہ کریں، کیس ادھورا نہیں چھوڑیں گے، آپ نہیں تھے تو 2 سال کیس نہیں چل سکا، پوری انکوائری ہوگی۔ حسین اصغر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اعجاز شاہ نے بیان دیا تھا کہ راوٴ شکیل نے عبدالقادر گیلانی کو گاڑی دی، عمران شاہ نے بیان کی تصدیق کی، کسٹمز دستاویزات سے بھی اب بات کی تصدیق ہوئی۔ عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا کہ گاڑی حج اسیکنڈل سے پہلے 2009ء میں خریدی گئی تھی، عمران شاہ کا الزام ایف آئی اے کی تحقیقات میں غلط ثابت ہوا، کچھ دن پہلے ایف آئی اے نے عمران شاہ کے خلاف کارروائی ختم کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے عمران شاہ کے خلاف کیس بند ہونے اور ایف آئی اے کی طرف سے عبدالقادر گیلانی کو ہراساں کرنے پر جواب طلب کرلیا۔ کیس کی مزیدسماعت 16جنوری کوہوگی۔