11 جنوری ، 2013
اسلام آباد … سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے خلاف ورزیوں سے آگاہ کردیا، اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین آزادانہ تحقیقات کا واحد میکانزم ہے، غیر ملکی سفیروں نے کنٹرول لائن پر کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ بھارتی ہائی کمشنر نے ایل او سی کے تقدس کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ سیکریٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ خلاف ورزی کے واقعات دوبارہ نہ ہوں، ایسے واقعات بھارت کے حق میں ہیں نہ ہی پاکستان کے مفاد میں ۔ سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی سفیروں کو بلا کر ایل او سی پر تشویش سے آگاہ کیا گیا ہے، مختلف ممالک کے سفیروں نے کہا ہے کہ وہ پاکستان و بھارت کے درمیان پرامن تعلقات چاہتے ہیں۔ سیکریٹری خارجہ کے مطابق غیر ملکی سفیروں نے ایل او سی پر خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کی۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ غیر ملکی سفیر حالات بہتر کرنے میں مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی سفیر کو ایل او سی پر کشیدگی پر تشویش ہے۔ امریکی سفیر کشیدگی کو ختم کرنا چاہتے ہیں، امریکی سفیر چاہتے ہیں کہ خطے میں کشیدگی نہ ہو۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر مایوسی ہوئی۔ بھارتی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ایسے واقعات بھارت کے حق میں ہیں نہ ہی پاکستان کے مفاد میں۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے بالخصوص بھارت کے ساتھ دوستانہ، تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے ، بھارت لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی نہ ہونے دے اور اس کے تقدس کو برقرار رکھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ ماہ میں پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات سے امن مذاکرات پر برا اثر پڑتا ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے رابطہ ہوا ہے، دفاعی حکام نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین آزادانہ تحقیقات کا واحد میکانزم ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ بھارتی ہائی کمشنر نے ایل او سی کے تقدس کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے، بھارتی فوجیوں کی لاشوں کو مسخ کرنے کے معاملے پر بھارتی میڈیا نے بھی دعویٰ رد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام آپشنز کھلے اور سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے، بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی جانب سے کسی بریگیڈ نے خلاف ورزی کی ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے پر پاکستان کی زرعی لابی کو تشویش ہے۔