وہ عام غذائی عادات جن سے جوانی میں جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں

عام طور پر درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں / فائل فوٹو
عام طور پر درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں / فائل فوٹو

عمر میں اضافے کے ساتھ جِلد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ قدرتی عمل ہوتا ہے۔

درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں اور عموماً ایسا ان حصوں میں ہوتا ہے جو چہرے کے تاثرات کے دوران متحرک رہتے ہیں۔

عمر بڑھنے سے جِلد کی موٹائی گھٹ جاتی ہے اور لچک بھی ختم ہونے لگتی ہے جس سے جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔

مگر ایسا جوانی میں بھی ممکن ہے اور اس کی وجہ آپ کی چند عام غذائی عادات ہوسکتی ہیں۔

ان عادات پر قابو پا کر آپ قبل از وقت جھریوں کو نمودار ہونے سے روک سکتے ہیں۔

میٹھے کا زیادہ استعمال

چینی کے زیادہ استعمال سے ورم بڑھتا ہے اور اس کے نتیجے میں جھریوں اور جِلد کے دیگر مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

چینی کے زیادہ استعمال سے جسم کے اندر glycation نامی عمل متحرک ہوتا ہے۔

اس عمل کے دوران شوگر مالیکیول جِلد کے لچکدار فائبرز اور کولیگن سے منسلک ہو جاتے ہیں اور انہیں کمزور بنادیتے ہیں۔

اس سے جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں یا یوں کہہ لیں کہ قبل از وقت بڑھاپا طاری ہو جاتا ہے۔

glycation سے انسولین کی سطح بھی بڑھتی ہے جس سے بھی جِلد کی لچک متاثر ہوتی ہے اور جھریاں بننے لگتی ہیں۔

تلی ہوئی غذائیں

تلی ہوئی غذاؤں جیسے سموسے، فرنچ فرائیز اور دیگر میں ٹرانس فیٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے صحت اور جِلد پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ان غذاؤں کے استعمال سے بھی ورم بڑھتا ہے جس سے جسمانی عمر میں اضافے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ان غذاؤں سے جسم میں پانی کی سطح بھی گھٹ جاتی ہے جس سے بھی جھریاں نمودار ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

پراسیس گوشت

پراسیس گوشت میں نمک اور چکنائی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق پراسیس گوشت کے زیادہ استعمال سے جِلد میں نمی گھٹ جاتی ہے اور ورم بڑھتا ہے جس سے جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔

چائے یا کافی کا زیادہ استعمال

چائے یا کافی کے استعمال سے صحت کو متعدد فوائد ہوتے ہیں مگر ان مشروبات کو بہت زیادہ پینا جِلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کیفین کے زیادہ استعمال سے جِلد کی لچک بڑھانے والے ہارمونز کی سطح گھٹ جاتی ہے جس سے جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں۔

تحقیق میں مشورہ دیا گیا کہ چائے یا کافی کا استعمال محدود کرنا چاہیے۔

تمباکو نوشی

تمباکو نوشی آپ کی جِلد کے لیے تباہ کن ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں کم عمری میں ہی چہرے پر جھریاں نمایاں ہو جاتی ہیں، خاص طور پر منہ کے اردگرد اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

تو اس کا آسان حل تمباکو نوشی سے گریز ہی ہے۔

پانی کا کم استعمال

مناسب مقدار میں پانی نہ پینے سے جِلد کی صحت متاثر ہوتی ہے اور وہ خشک ہو جاتی ہے۔

ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں جِلد کی چمک ماند پڑ جاتی ہے اور جھریاں یا آنکھوں کے گرد حلقے نمایاں ہو جاتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :