10 نومبر ، 2023
دار چینی کا استعمال پاکستان کے ہر گھر میں ہی استعمال ہوتا ہے۔
اس کا ذائقہ اور مہک پکوان کا ذائقہ دوبالا کرتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ مسالا صحت کے لیے بھی بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔
یہ متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات سے بھرپور مسالا ہے۔
اور ضروری نہیں کہ آپ اسے کھائیں، دار چینی کی چائے یا قہوے سے بھی صحت پر جادوئی اثر مرتب ہوسکتے ہیں۔
اس قہوے کے چند حیرت انگیز فوائد درج ذیل ہیں۔
دار چینی کے قہوے میں متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد سے بننے والے تکسیدی تناؤ سے لڑتے ہیں۔
تکسیدی تناؤ سے ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دار چینی میں پولی فینول اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دار چینی کا قہوہ پینے سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملا ہے کہ دار چینی میں موجود مرکبات سے جسم کے اندر پھیلنے والے ورم میں کمی آتی ہے۔
خیال رہے کہ ورم سے دائمی امراض جیسے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق دار چینی سے بلڈ پریشر اور نقصان دہ کیولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے اور یہ دونوں ہی امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 120 ملی گرام دار چینی کا استعمال دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
دار چینی کا قہوہ بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ مسالا بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے بالکل انسولین کی طرح کام کرتا ہے۔
انسولین وہ ہارمون ہے جو جسم میں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے۔
دار چینی میں موجود مرکبات سے انسولین کی مزاحمت بھی گھٹ جاتی ہے جس سے انسولین کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔
دار چینی کا قہوہ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دار چینی کے استعمال سے جسمانی چربی کی مقدار کم ہوتی ہے خاص طور پر توند کی چربی گھلانے میں مدد ملتی ہے۔
دار چینی کے استعمال سے پیٹ بھرنے کا احساس بھی دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے بھی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
دار چینی کا استعمال سانس کی بو کی روک تھام بھی کرتا ہے۔
سانس میں بو سے پریشان رہتے ہیں تو دار چینی کا قہوہ پینے سے اس مسئلے سے نجات پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
دار چینی اینٹی بیکٹریل مسالا ہے اور تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ دار چینی میں موجود اجزا بیکٹریا کی متعدد اقسام کی نشوونما روکتے ہیں۔
جس سے مختلف امراض سے تحفظ بھی مل سکتا ہے جبکہ دانتوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ دار چینی کے استعمال سے ایک ہارمون کولیگن کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ ہارمون جِلد کی لچک اور نمی برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دار چینی کے قہوے کے استعمال سے عمر بڑھنے کے باوجود جِلد کو جوان رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
چند تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ دار چینی سے دماغی خلیات کو الزائمر امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
تحقیق سے عندیہ ملا ہے کہ دار چینی سے کیل مہاسوں سے باعث بننے والے بیکٹریا سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔