جوانی میں امراض قلب اور ہارٹ اٹیک سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو یہ آسان عادت آج ہی اپنالیں

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔

دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔

مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اگست 2023 میں ایک تحقیق میں جوان افراد میں امراض قلب کی شرح میں اضافے کی ممکنہ وجہ بتائی گئی تھی۔

اس تحقیق کے مطابق جو افراد بچپن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں جوانی یا درمیانی عمر میں امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

اب ایک نئی تحقیق میں ہر عمر میں دل کو صحت مند رکھنے کا آسان ترین طریقہ بتایا گیا ہے۔

برطانیہ کی لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بیٹھ کر وقت گزارنے کے مقابلے میں ہر قسم کی جسمانی سرگرمی دل کی صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔

درحقیقت نیند بھی بیٹھ کر وقت گزارنے کے مقابلے میں دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں 5 مختلف ممالک کے 15 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ ایکٹیویٹی ٹریکنگ ڈیوائسز کے ذریعے لیا گیا۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ مختلف اقسام کی جسمانی سرگرمیوں سے دل کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ محض 4 سے 12 منٹ کی معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں سے کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے، صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ پیٹ اور کمر کے اردگرد کی چربی پگھلتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اپنے روزمرہ کے معمولات میں معمولی تبدیلی لاکر بھی دل کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیٹھنے کے وقت کے چند منٹ کم کرکے جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے دل کی صحت کو نمایاں فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کھڑے رہنے یا ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں سے بھی امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے، یہ دورانیہ جتنا زیادہ ہوگا، دل کی صحت کو اتنا فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ چند منٹ کے لیے تیز رفتاری سے چہل قدمی یا سیڑھیاں چڑھنے جیسی سرگرمیوں کو روزمرہ کے معمولات کا حصہ بنانا بہت آسان ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بیٹھنے کے وقت کے 6 منٹ کمی لانے سے کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے جبکہ 30 منٹ کی سرگرمیوں سے جسمانی وزن میں نمایاں کمی آتی ہے۔

محققین کے مطابق معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیاں دل کی صحت بہتر بنانے کے لیے سب سے زیادہ مؤثر ہوتی ہیں جس کے بعد ہلکی پھلکی ورزش، کھڑے ہونے اور نیند کا نمبر آتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :