07 دسمبر ، 2023
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کی تاریخ میں پہلی بار تنازعات کےحل کے لیے ضلع خیبر میں مصالحتی کونسل (ڈی آر سی) قائم کی گئی۔
قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی بار باہمی تنازعات کے حل کے لیےضلع خیبر میں 21 رکنی مصالحتی کونسل قائم کی گئی۔اس کونسل میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ قبائلی اضلاع کی طویل جرگہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو بطور جرگہ/ کونسل ممبر شامل کیا گیا ہے۔
لنڈی کوتل جرگہ ہال میں حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سلیم عباس کلاچی نے ڈی آر سی ممبرز سے حلف لیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او سلیم عباس نے کہا کہ آئی جی پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات کے احکامات پر Dispute Resolution Council قائم کر دیا گیا ہے۔ جس میں علاقے کے غیر متنازعہ باکردار اور دیانتدار شخصیات شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باعث افتخار بات یہ کہ اس کونسل میں ایک خاتون بھی شامل ہے اور اس کونسل (ڈی آرسی) کے قیام سے دیوانی مقدمات، لین دین کے تنازعات سمیت خواتین سے متعلق مسائل کے فوری حل میں مدد ملے گی۔ قبائل کو گھر کی دہلیز پر سستا انصاف فراہم ہوگا۔جوکہ قیام امن اور جرائم کے خاتمہ میں بنیادی کردار ادا کرےگا۔
تقریب سے ڈی آرسی کونسل کی واحد خاتون ممبر آمنہ آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اضلاع کی خواتین اب باقاعدہ جرگہ یا ڈی آرسی کا حصہ بن چکی ہیں۔ قبائلی اضلاع کے خواتین کی محرومیوں کے خاتمہ کا وقت آگیاہے۔
آمنہ آفریدی نے کہا کہ ڈی آر سی میں رہتے ہوئے خواتین سے منسلک جملہ مسائل مشکلات کے حل کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئےکار لائیں گی،کونسل کا کردار رضاکارانہ ہے جنہیں احسن طریقے سے نبھانے کا عزم کیاہے۔
انہوں نے آئی جی پولیس اخترحیات خان کا ڈی آر سی کے قیام اور اس میں خواتین کی شرکت کو عملی شکل دینے پر شکریہ ادا کیا۔
تقریب سے ڈی آر سی کے دیگر ارکان نے بھی خطاب کیا۔