Time 29 دسمبر ، 2023
کھیل

ٹیم کارکردگی سے مطمئن ہوں، اہم لمحات میں غلطیوں سے میلبرن ٹیسٹ ہار گئے: حفیظ

ٹیسٹ کے اختتام سے آدھے گھنٹے تک ہماری بھی جیت نظر آرہی تھی، رضوان کا فیصلہ ایسا ہوا جہاں سے میلبرن ٹیسٹ پلٹ گیا: ٹیم ڈائریکٹر۔ اسکرین گریب
ٹیسٹ کے اختتام سے آدھے گھنٹے تک ہماری بھی جیت نظر آرہی تھی، رضوان کا فیصلہ ایسا ہوا جہاں سے میلبرن ٹیسٹ پلٹ گیا: ٹیم ڈائریکٹر۔ اسکرین گریب

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائیریکٹر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ ٹیم کی کاکردگی سے مطمئن ہیں، کھلاڑیوں نے میلبرن ٹیسٹ میں جان ماری لیکن بدقسمتی سے اہم لمحات میں غلطیاں ہوئیں۔

میلبرن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا میلبرن ٹیسٹ میں ٹیم زیادہ متحد اور ہر کھلاڑی جارحانہ انداز میں کھیلتا نظر آیا، پاکستان ٹیم شاندار کھیلی، کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

ان کا کہنا تھا ٹیسٹ کے اختتام سے آدھے گھنٹے تک ہماری بھی جیت نظر آرہی تھی، میلبرن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو ہراسکتے تھے، ہم جیت کے قریب تھے لیکن بدقسمتی سے جو اہم لمحات تھے وہاں غلطیاں ہوئیں، پہلی اننگز میں 50 سے زیادہ رنز اضافی دئے جس پر دکھ ہوا، پہلی اننگز میں ایک اچھی پاٹنرشپ لگی لیکن پھر ڈیرھ گھنٹے میں 5 آوٹ ہو گئے، اہم مواقع پر کیچ ڈارپ کیے لیکن اچھے کیچ بھی لیے، میلبرن ٹیسٹ میں یہ ایسے لمحات تھے جس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے اور ٹیسٹ ہار گئے۔

انہوں نے کہا کہ شان مسعود اور بابر اعظم، رضوان اور سلمان جب وکٹ پر تھے تو جیت نظر آرہی تھی، رضوان کا فیصلہ ایسا ہوا جہاں سے میچ پلٹ گیا، میں ہمیشہ مانتا ہوں کہ امپائر کال میچ پلٹ دیتی ہے، امپائزر کال کبھی فیور میں جاتی ہے اور کبھی خلاف چلی جاتی ہے، جو بال تین اسٹمپ کو لگے وہ آؤٹ ہونا چاہیے۔

محمد حفیظ کا کہنا تھا بابر اعظم شاندار بیٹر ہیں ان کی بڑی اننگز کیلئے دعا گو ہوں، بابر اعظم نے وکٹ پر وقت گزارا وہ بہت اچھا لگا، میلبرن ٹیسٹ میں کھلاڑیوں کی محنت میں کمی نہیں نظر آئی، یہ حقیقت ہے پرتھ ٹیسٹ خراب کھیلے لیکن میلبرن ٹیسٹ میں فائٹنگ اسپرٹ نظر آئی، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے،کھلاڑی لڑ کر ہارے اس وجہ سے مطمئن ہوں۔

ان کا کہنا تھا سعود شکیل سمیت کسی بیٹر نے غلط شارٹ نہیں مارا، سعود شکیل نے جس وقت جو شارٹ مارا اس وقت اس کی ضرورت تھی، دونوں ٹیسٹ میشز میں جو بڑی کمی نظر آئی وہ لمبی پاٹنرشپ نہ ہونا تھی۔

ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ شان اور بابر کی کپتانی پر موزانہ کرنے والا میں نہیں ہوں، شان مسعود نے فیلڈ میں جو فیصلے کئے وہ اچھے تھے، شان مسعود ٹیسٹ میں جارحانہ انداز میں کھیلنا چاہتے ہیں اس لیے ان کی توقع بھی دیگر بیٹر سے جارحانہ کھیلنے کی ہے، پاکستان ٹیم ٹیسٹ میں نمبر چھ پر ہے، ہم سے اوپر کی پانچ ٹیمیں ٹیسٹ میں جارحانہ انداز سے کھیلتی ہیں، شان مسعود بحثیت کپتان پہلے خود اسطرح کھیلنے کی کوشش میں ہیں، ایسا کرنے میں وقت لگے گا ایڈجسٹ ہونے میں اور زون بدلنے میں وقت لگتا ہے۔

محمد حفیظ کا کہنا تھا اس دورے پر جو ایک بڑی کمی نظر آئی وہ کنڈیشن سے ہم آہنگ نہ ہونے کی بھی ہے، آسٹریلیا، جنویی افریقا اور انگلینڈ جیسے ممالک مین تین ہفتے پہلے جانا چاہیے، دو چار روزہ پریکٹس میچ ملنے چاہئیں، صرف 10 دن پہلے جانے سے صحیح تیاری نہیں ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں حفیظ کا کہنا تھا پاکستان میں سلو باؤنس پچز ہوتی ہیں، ہر ملک کی کنڈیشن کا اپنا فلیور ہوتا ہے، پاکستان کی کنڈیشن میں فلیور لانے کی ضرورت ہے۔

مزید خبریں :