پہلے مرحلے میں پی پی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی، اتحادیوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

فوٹو: ایکس
فوٹو: ایکس

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ  پر ہونے والی سیاسی قائدین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر ملکی سیاسی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں آصف زرداری، شہباز شریف، خالد مقبول صدیقی اور صادق سنجرانی نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ مل بیٹھ کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، چاہتے ہیں مصالحت کے عمل میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، ہماری نظریاتی مخالفت نہیں ہے۔

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ (ق)، استحکام پاکستان پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی نے اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کردیا۔

ذرائع کے مطابق چوہدری  شجاعت کی رہائش گاہ پر سیاسی قائدین کی ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی بیٹھک کے دوران شہباز شریف نے سیاسی رہنماؤں کو بتایا کہ پارٹی نے انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شہبازشریف نےکہا کہ اگر تمام قائدین ووٹ دینے کا یقین دلائیں تو آج اس کا باقاعدہ اعلان کر دیں گے،تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شہباز شریف کو حمایت کا یقین دلایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لیے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی کمیٹیاں فیصلہ کریں گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت کامؤقف ہے  پہلے مرحلے میں پی پی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنےگی جبکہ  دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بن سکتی ہے۔ 

واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے لیکن وزارتیں نہیں لیں گے۔

بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے وزیراعظم کیلئے شہبازشریف کو نامزد کر دیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ نوازشریف نے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عہدے کیلئے شہبازشریف کو نامزد کر دیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ کیلئے مریم نوازشریف امیدوار ہوں گی۔

مزید خبریں :