16 فروری ، 2024
پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اور پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمر ایوب کی ضمانتیں منظور کرلیں۔
عدالت نے عمر ایوب کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور ایک مہینے میں متعلقہ عدالتوں میں پیشی کاحکم دے دیا ہے۔
عمرایوب کے خلاف درج مقدمات میں حفاظتی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کی۔
عمر ایوب کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمرایوب پر 4 کیسز لاہور ،2 اسلام آباد ،3 اٹک جبکہ 13 کیسز راولپنڈی میں ہیں۔8 ہفتے تک راہداری ضمانت کی درخواست دے دیں جس پر عدالت نے عمر ایوب کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور ایک مہینے میں متعلقہ عدالتوں میں پیشی کاحکم دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے مجھے عبوری ریلیف دیا ہے، میرے خلاف 24 ایف آئی آرز درج ہیں، حکومت بنانے کے بعد ہم جیلوں سے اپنی پارٹی کے افراد کو رہا کروائیں گے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آر او یا پریزائیڈنگ افسر کو انتخابی نتائج میں چھیڑ چھاڑ کیلئے حوالات کا منہ دیکھنا پڑےگا، ہم کے پی میں اکیلے بھی حکومت بناسکتے ہیں، باقی علی امین گنڈاپور دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ تعداد موجود ہے، باقی ممبران فیصلہ کریں گے کہ کس کے ساتھ اتحاد کریں گے، وفاق میں حکومت سازی کیلئے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا،خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کیلئے جے یو آئی ف سے اتحاد پر کوئی بات نہیں ہوئی۔