علی امین گنڈا پور کا 9 مئی کے ناجائز مقدمات ختم کرنے کا حکم

چیف جسٹس سے مطالبہ ہےکہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، ایف آئی آر درج کرنےوالے اصلاح کریں یا سزا کیلئے تیار رہیں: علی امین کی ایوان میں بطور وزیراعلیٰ پہلی تقریر/ اسکرین گریب
چیف جسٹس سے مطالبہ ہےکہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، ایف آئی آر درج کرنےوالے اصلاح کریں یا سزا کیلئے تیار رہیں: علی امین کی ایوان میں بطور وزیراعلیٰ پہلی تقریر/ اسکرین گریب

پشاور:  خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہےکہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں ہم انتقام نہیں لینا چاہتے۔

وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں پہلی تقریر کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دعا ہے کہ اللہ مجھے اس جہاں اور قیامت کے دن بھی سرخرو کرے، وعدہ کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد حیثیت میں وزیراعلیٰ بننے کا دکھ ہے، ہمارے لیڈر کا قصور یہ ہے کہ ہمارے کارکنوں کے ساتھ جو ظلم ہوا وہ کسی فسطائیت میں نہیں ہوا، عوام اور پاکستان کی خودمختاری کی بات کی، ہمارے لیڈر نے قوم کے لیے 27 سال جدوجہد کی، میرا لیڈر صحیح کہتا تھا کہ ہم آزاد نہیں غلام ہیں، حقیقی آزادی ہماری ضرورت ہے۔

نومنتخب وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ فری اینڈ فیئر ٹرائل کیا جائے، ہمارے لیڈر کو جلد رہا کیا جائے،جو ظلم ہوا اس کا ازالہ کریں اور اپنی اصلاح کریں، ہم انتقام نہیں چاہتے ، یہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں، ایسا نظام چاہتے ہیں کہ کوئی بھی اس ملک میں زیادتی نہ کرسکے۔

علی امین نے کہا کہ ہم نے وہ حق ادا کرنا ہے جس کیلئے عوام نے یہاں بھیجا ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ تو چھوڑیں ہم سے انتخابی نشان بھی لیا گیا، ہمیں کشمیر کے لوگوں کے لیے آواز اٹھانے بھی نہیں دیا گیا، یہ ان کی بھول ہے ہم حق لینا بھی جانتے ہیں اور چھیننا بھی، قوم اور نوجوانوں کو مجبور نہ کیا جائے کہ حق چھیننے کے لیے آواز اٹھائے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں ہمارا حق دے، حلف دیتے ہیں کہ نہ کرپشن کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں خود کو پیش کرتا ہوں، آئیں ہمارے حلقے کھولیں ،فارم 45 کو کھولیں جو مینڈیٹ چوری ہوا ہے قوم کے سامنے لائیں، ہم ایسا نظام لائیں گے کہ دھاندلی نہ ہوسکے، ہم پہلے بھی ایسا نظام لانا چاہتے تھے لیکن دھاندلی کرنے والوں نے مخالفت کی، بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے کے بعد معاشی حالات دیکھ لیں، پی ٹی آئی کے دور میں ملک میں خوشحالی تھی، مہنگائی نہیں تھی، آج پوری قوم جان گئی کہ سلیکٹڈ کون ہے، یہ سلیکٹڈ بار بار آتے ہیں عوام کی دولت چوری کرتے ہیں، ہم قانون بنائیں گے جو بھی چوری کرے گا اس کے خلاف جہاد کریں گے۔

علی امین کا کہنا تھا کہ ہمارے 80 فیصد لوگوں کے کاغذات مسترد کیے گئے وہ عدالتوں میں بحال ہوئے، چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ ہے کہ استعفیٰ دیں، کسی نے ایک دن کے لیے حکومت نہیں چھوڑی ہم نے دو صوبوں میں حکومت چھوڑی، ہمارے لیے حکومت اہم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے گھر پر تھا مجھ پر 9 مئی کی 9 ایف آئی آرز کاٹی گئیں، اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے توآئیں مجھے گرفتار کرلیں ،میرے کارکنوں خواتین اور لیڈر پر غلط ایف آئی آرز ختم کریں، چیف جسٹس سے مطالبہ ہے 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، ایف آئی آر درج کرنےوالے اصلاح کریں یا سزا کیلئے تیار رہیں۔

مزید خبریں :