02 مارچ ، 2024
کراچی میں تیز بارش برسانے والا سسٹم ختم ہوگیا ہے تاہم بلوچستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں کہیں بارش تو کہیں برفباری کا سلسلہ جاری ہے، شدید بارش اور برفباری کے بعد لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں کے باعث شاہراہ قراقرم، شاہراہ گنگا چوٹی، شاہراہ شاردہ کیل، شاہراہ آر سی ڈی اور تفتان ہائی وے سمیت ملک کی کئی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل ہو گئی ہے۔
موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا بتانا ہے کہ کراچی پر اثر انداز سسٹم کا کچھ حصہ سندھ کے مشرقی علاقوں کی طرف بڑھ گیا ہے جبکہ آج سے کوئٹہ کی سرد ہوائیں کراچی شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گی۔
شدید موسم کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث وادی نیلم میں شاہراہ شاردہ کیل بند ہوگئی جبکہ جہلم ویلی کےعلاقوں داؤ کھن اور ریشیاں میں برفباری سے شاہراہ گنگا چوٹی کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کوہستان کے علاقے سازین اور لوٹر کے مقام پر شاہراہ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردی گئی ہے۔
بارش اور برفباری کے بعد بلوچستان کا خیبرپختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ سندھ کے ضلع سجاول میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور ساحلی پٹی میں کشتیاں لنگرانداز کردی گئی ہیں۔
بلوچستان کے شمالی بالائی علاقوں اور مغربی بلوچستان میں طاقتور موسمی سسٹم رات کو مزید شدت اختیار کر گیا ہے جس کے باعث کئی اضلاع برفیلے موسم کے زیر اثر آگئے ہیں اور مختلف مقامات پر شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے، برفباری کے باعث بین الصوبائی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے آج رات سے ایک غیر معمولی برفیلے موسم کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں مارچ کے پہلے ہفتے میں درجہ حرارت منفی 12 تک گر جانے کا امکان ہے۔
شمال مشرقی بلوچستان میں طاقتور مغربی سسٹم کے زیر اثر شدید بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے آ گئے۔ کوئٹہ اور چمن سمیت مختلف شہروں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ دھاناسر کے مختلف پہاڑی مقامات پر دو سو سے زائد مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔
بلوچستان کا خیبر پختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، آر سی ڈی شاہراہ سیلابی ریلے سے زیر آب آگئی ہے جبکہ تفتان ہائی وے کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
ادھر چترال شہر اور گرد ونواح میں بھی شدید برفباری ریکارڈ کی گئی ہے، لواری ٹنل کے قریب تین فٹ برف پڑچکی ہے جس کے بعد کئی رابطہ سڑکیں مکمل طور پر بند ہوگئی ہیں۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ سڑکیں کھولنے کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ لاہور میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں تیز بارش برسانے والا سسٹم ختم ہوگیا ہے تاہم بوندا باندی اور ہلکی بارش کا سلسلہ ہفتے کی صبح تک جاری رہ سکتا ہے۔
جمعے کے روز شہر کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، بارش کے باعث مصروف شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر رہی جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل رہی۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق نشیبی علاقوں میں حفاظتی اقدامات کے تحت بجلی بند کی گئی تھی جبکہ تکنیکی خرابی سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے۔
مسلسل بارش کے باوجود شہر کی مجموعی صورت حال تسلی بخش رہی، میئر کراچی کے ترجمان کے مطابق بلدیاتی عملہ بحالی کے کاموں میں مسلسل مصروف ہے۔ جبکہ پاک فوج نے بھی پانی کی نکاسی میں حصہ لیا۔
جمعے کی صبح سرجانی ٹاؤن، لانڈھی، ملیر، ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، ڈیفنس اور کلفٹن سمیت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے رات تک جاری رہا، بلدیاتی اداروں کا عملہ مسلسل نکاسی آب اور دیگر کاموں میں مصروف رہا جس سے شہر کی مجموعی صورتحال تسلی بخش رہی۔
نجی ویدر اسٹیشن کے مطابق گزشتہ روز کلفٹن کے علاقے میں سب سے زیادہ 50 اعشاریہ4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش قائد آباد میں 45 اعشاریہ 5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔